واحد عند محمد ولا شیء علیہ عند ابی یوسف کذا فی الغنیۃ۔
خوشکی کے جانور کا شکار کرنا اور اس کو ایذاء دینا
مسئلہ:کوشکی کے جانور سے مراد وہ جانور ہے جس کی پیدائش خوشکی میں ہو اگر چہ بعد میں دریامیں رہنے لگا ہو اور دریائی جانور سے مراد وہ جانور ہے جو ا سکی پیدائش پانی میں ہو اگر چہ بعد میں خوشکی میں رہنے لگا ہو اعتبار اصل پیدائش کا ہے بعد میں دریا یا خوشکی میں رہنے سے اصلیت نہ بدلے گی ۔
مسئلہ:خوشکی کا شکار محرم کیلئے حرام ہے اس کے شکار سے جزاء واجب ہوگی مگر جو جانور اس حکم سے مستثنی ہیں ان کے شکار سے جزاء واجب نہ ہوگی اور دریائی جانور کا شکار محرم کیلئے جائز ہے اس کے شکار سے کچھ واجب نہ ہوگا اگر چہ حد حرم کا ہو ۔
مسئلہ:محرم کیلئے کسی دوسرے شخص کو دلالت یا اشارہ شکار کی طرف کرنا بھی حرام ہے اور دلالت یا شکار کرے گا خواہ اول مرتبہ یا دوسری مرتبہ اور سہوا ہو یا قصدا شکار مباح ہو یا مملوک بہر صورت جزاء واجب ہوگی ۔دلالت سے مراد زبان سے بتا دینا ہے کہ فلاں جگہ شکار ہے لیکن دلالت ؎۱ اوراشارہ سے جزاء واجب ہونے کے پانچ شرطیں ہیں (۱)قائل دلالت کرنے والے کی تصدیق کرے تصدیق کیلئے یہ کہنا ضروری نہیں کہ تو دلالت میں سچا ہے بلکہ اس کی تکذیب نہ کرے اور اس کی تکذیب کے بعد شکار مارا تو اس پر جزاء واجب نہ ہوگی (۲)شکار کرنے والے کو اس کے بتانے سے پہلے اس شکار کا علم نہ ہو اور شکار اس کو نظر بھی نہ آرہا ہو اگر شکار کرنے والے کو اس کا علم تھا یا شکار کو وہ دیکھ رہا تھا تو محرم تو دلالت کی وجہ سے جزاء واجب نہ ہوگی ۔(۳)شکار کو دلالت اور اشارہ کے متصل مارنا ۔اگر متصل نہیں مارا بلکہ دیر کے بعد مارا تو بتانے والے اور اشارہ کرنے والے پر جزاء واجب نہ ہوگی ۔(۴)محرم دلالت اور اشارہ کرنے کے وقت سے شکار کے وقت تک محرم رہے اگر دلالت یا اشارہ کر کے حلال ہو گیا اور پھر اس شخص نے شکار کیا تو بتانے والے پر جزاء نہ ہوگی ۔(۵)شکار کرنے والے نے شکار کو اسی جگہ مارا یا پکڑا ہو جہاں محرم نے بتایا تھا اگر اس جگہ ہاتھ نہ آیا جہاں محرم نے بتایاتھا اگر اس جگہ ہاتھ نہ آیا بلکہ دوسری جگہ ملا تو بتانے والے پر جزاء نہ ہوگی۔
مسئلہ:شکار کرنے والے کا محرم ہونا شرط نہیں اگر محرم نے حلال کو شکار بتایا یا اشارہ کیا اور اس نے شکار شرائط مذکورہ کے موافق مارا تب بھی بتانے والے پر جزاء واجب ہوگی ۔
مسئلہ:محرم سے شکاری نے ذبح کرنے کیلئے چھری،چاقو،تیر ، نیزہ وغیرہ مانگا یا محرم نے شکاری کو شکار کا حکم دیا تو محرم پر جزاء واجب ہوگی لیکن اگر بلا اس کے نیزہ ،چھری ،چاقووغیرہ دینے کے بھی وہ ااس کو کسی اور چیز سے زبح کر سکتا تھا تو دینے والے پر جزاء واجب نہ ہوگی لیکن مکروہ ہے ۔