ہو کر جمعرات کے روز فجر کی نماز کے بعد سویرے سویرے مستحب ہے تاکہ ظہر کی نماز مسجد نبوی واپس آ کر مل سکے سید الشہداء حضرت ہمزہ ؓ کی مزار اسی جگہ ہے اول مسجد ہمزہ میں دو رکعت نماز پڑھے اس کے بعد حضرت ہمزہ ؓ کی زیارت کرے اور نہایت سکون اور وقار کے ساتھ سلام عرض کرے اور آداب زیارت کا پورا پورا لحاظ رکھے حضرت ہمزہؓ ہی کے پاس مصعب بن عمیرؓ اور حضرت عبد اللہ بن جحش ؓ مدفون ہیں ان کی بھی زیارت کرے ہھر اور باقی شھداء پر سلام پڑھے اور حضور ﷺ نے فرمایا کہ جب تم احد پہاڑ پر آئو اس کے درخت سے کچھ کھائو اگرچہ درخت خار دار ہی کیونہ ہو اس لئے وہاں کی چیزروں میں سے کچھ کھا لینا مستحب ہے ۔
زیارت مساجد
مدینہ منورہ میں علاوہ مسجد نبوی ﷺ کے شہر کے آس پاس اور بہت سی مساجد ہیں جن میں آپﷺ یا آپﷺ کے صحابہ نے نماز پڑھی ہے ان کی زیارت بھی مستحب ہے ان میں سے بہت سی مساجد اس وقت تک آباد ہیں اور بہت سی منہدم اور غیر آباد ہیں ۔زمانہ نبوی کی تعمیر وھیئت پر اس وقت کوئی مسجد موجود نہیں ہے بلکہ بعد میں اس کی بہت سی دفعہ تجدید ہو چکی ہے مگر چونکہ جگہ وہی ہے اس لئے اثار ورحمت وبرکت سے خالی نہیں ہے مختصر طور سے ناظرین کے فائدے کے خیال سے مشہور مساجد کا تذکرہ کیا جاتاہے ۔
(۱)مسجد قبا
مدینہ منورہ سے جنوبی غربی جانب مسجد نبوی سے تقریبا دو میل کے فاصلے پر ہے یہ مسلمانوں کی سب سے پہلی مسجد ہے جس وقت رسول اللہ ﷺمکہ مکرمہ سے ہجرت کر کے مدینہ منورہ تشریف لائی اور بنی عوف میں قیام فرمایا تو آپﷺ نے مع صحابہ کرام اجمعین کے اپنے دست مبارک سے اس کو قائم فرمایا اور مسجد حرام ،مسجد نبوی اور ماجد اقصی کے بعد یہ تمام مساجد سے افضل ہے نبی اکرم ﷺ اکثر مدینہ منورہ سے مسجد قبا تشریف لایا کر تے یتھے جس روز جی چاہے پیدل یا سواری مسجد قبا کی زیارت کی جائے مگر شنبہ کے روز افضل ہے آپ ﷺ نے فرمایا ’’ان صلوۃ رکعتین فیہ کعمرۃ‘‘کہ مسجد قبا میں دو رکعت کا ثواب مثل عمرہ کے ہے ۔
(۲)مسجد جمعہ