۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
؎۱۔البتہ وہ متمتع جو عمرہ کے احرام سے فارغ ہو چکا ہو اس کو بہتر ہے کہ حج کرنے سے پہلے مکہ مکرمہ سے باہر آفاق میں نہ جائے تاکہ تمتع اس کا بالاتفاق صحیح ہو جائے ۔(لا یخرج المتمتع )ای الفارغ من اھرام العمرہ کما یفھم من کلام فی الکبری (الی الآفاق )لئلایبطل تمتعہ علی قول بعض ،فصل فرغ من السعی کی آخر پر ۱۲ شیر محمد ۔
راستے میں جو مقامات مقدسہ ہیں ان کی زیارت کرے اور جو مساجد مخصوصہ حضور ﷺ یا صحابہ کرام کی طرف منسوب ہے ان میں نماز پڑھے محض تماشا یا سیر و تفریح کی نیت سے مساجد میں نہ جائے ۔حضرت عبداللہ بن مسعود حضور اکرم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ علامات قیامت میں سے یہ بھی ہے کہ آدمی مسجد کے طول وعرض میں گزرے اور اس میں نماز نہ پڑھے (جمع الفوائد الکبری)اسلئے جب کسی مسجد کی زیارت کروتو دو رکعت تحیۃ المسجد پڑھنی چاہئے بشرطییکہ وقت مکروہ نہ ہو اور جو متبرک کنواں راستہ میں ہیں ان کا پانی تبرکا پی لینا چاہئے۔
مدینہ منورہ اور مکہ مکرمہ کے درمیان راستے کی مسجدیں
مسئلہ:مدینہ کے راستے میں بہت سی مساجد ہیں مگر ان میں سے یہ مشہور ہیں ۔
مسجد ذو الحلیفہ: اسے بیر علی بھی کہتے ہیں یہ اھل مدینہ میقات ہے ۔
مسجد معرس:اس جگہ رسول اللہ ﷺ نے آرام فرمایا تھا مدینی منورہ سے تقریبا چھ میل پر ہے ۔
مسجد عرق الظبیہ: اس جگہ رسول ا للہﷺ نے نماز پڑھی تھی روا سے دو میل آگے ہے کہتے ہیں کہ اس جگہ ستر نبیوں نے نماز پڑھی ہے ۔
مسجد الغزالہ:وادی روحاء کے آخر میںہے اس جگہ بھی حضور ﷺ نے نماز پڑھی ہے ۔
مسجد الصفراء :مدینہ منورہ سے تین روز کے فاصلے پر ہے حضرت ابو عبیدۃ بن الحارث ؓ صحابی کی قبر صفراء ہی میں ہے غزوئے بدر میں آپﷺ زخمی ہوئے تھے اور صفراء پہنچ کر آپ انتقال فرما گئے اور اسی جگہ مدفون ہوئے۔مسجد بدر :وہ جگہ ہے جہاں مشہور غزوئے بدر ہوا تھا جا کا ذکر قرآن پاک میں ان الفاظ میں فرمایا ہے۔
لقد نصرکم اللہ ببدر وانتم اذلۃ ۔شہداء بدر کی بھی زیارت کرنی چاہئے خدا کا شکر ہے کہ سڑک پختہ ہوجانے کی وجہ سے میدان بدر اور مسجد بدر کی زیارت بہت آسان ہو گئی ہے اب اس میدان میں قیام کا بھی موقعہ مل جاتا ہے ۔حاجی حضرات کوچاہئے کہ اگر وہاں لاری رکے تو اس جگہ کی زیارت کر کے اسلام اس کے عظیم الشان واقعہ کی یاد تازہ کریں ۔ مساجد جحفہ میں تین مساجد ہیں ایک جحفہ کے شروع میں دوسری آخرمیں میقات کے نشانوں کے پاس تیسری تین میل کے بعد راستے کے