کی وجہ سے واجب نہ ہوگاکیونکہ یہاں جمع اور ترک نہیں پایا گیا اور اگر سر منڈوانے سے پہلے دوسرے حج کا احرام باندھا تو دوسرا حج لازم ہوگیا اب آئندہ سال دوسرا حج کرے لیکن اس صورت میں دو دم واجب ہونگے ایک دو احرام جمع کرنے کی وجہ سے اور ایک دوسرے احرام پر جنایت کی وجہ سے اگر پہلے احرام کیلئے سر منڈوائے گا اور اگر دوسرے حج تک سر نہ منڈوائے گا تو تاخیر واجب کی وجہ سے اور اگر ایام نحر کے بعد منڈایا تو تین دم واجب ہونگے ایک احرامجمع کرنے کی وجہ سے اور ایک دوسرے احرام پر جنایت کی وجہ اے اور ایک سر منڈوانے کو اس کے موٗخر کرنے کی وجہ سے مسئلہ:حج کا احرام باندھامگر حج فوت ہوگیا پھر دوسرے حج کا احرام باندھاتو دوسرے احرام کو ترک کرنا لازم ہے اور ترک کی وجہ سے ایک دم لازم ہوگا اور دو حج اور ایک عمرہ کرنا واجب ہوگا اور پہلے حج کے احرام سے عمرہ کے افعال کر کے حلال؎۱ ہوجائے ۔ دو عمروں کا احرام باندھنا
مسئلہ:عمرہ کے دو احرام جمع کرنے کی صورتیں اور احکام (یعنی لزوماور ترک اور وقت ترک وغیرہ جو احکام عمرہ میں ہوسکتے ہیں ان میں )مثل دو حج کے احرام کے ہیں ۔
مسئلہ:دو عمروں کا احرام اکٹھا باندھا یا اول ایک کا احرام باندھا اس کے بعد پہلے عمرے کی اعی سے فارغ ہونے سے بیشتر دوسرے عمرے کا احرام باندھا تو دونوں عمرے لازم ہوگئے ۔پہلی صورت میں غیر معین طور پر ایک ترک ہوگا اور دوسری ؎۲ صورت میں بعد والا اور ترک کرنے کی وجہ سے ایک دم اور متروک کی قضاء لازم ہوگی جس وقت چاہے کرلے اور اگر پہلے عمرہ کی سعی سے فارغ ہونے کے بعد سر منڈانے سے پہلے دوسرے عمرہ کا احرام باندھا تو دوسرا عمرہ لازم ہوگیا اور دونوں میں سے کسی کا بھی نہ چھوڑے اور جمع کرنے کی وجہ سے ایک دم لازم ہوگا اور اگر دوسرے عمرے سے فارغ ہونے سے بیشتر پہلے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
؎۱۔یعنی عمرہ کے حلق میں حج کے احرام کے ترک کی نیت کرے ۱۲ شیر محمد ؎۲۔اور ترک کی صورت یہ ہوگی کہ معا اور تعاقب کی صورت میں قبل طواف مکہ مکرمہ کی طرف چلنے سے بلا نیت اور بعد طواف قبل سعی صفا کی طرف چلنے سے بلا نیت دوسرا ترک ہوجائیگا ۔۱۲ شیرمحمد
احرام سے حلال ہونے کیلئے سر منڈائیگا تو دوسرا دم دوسرے احرام پر جنایت کی وجہ سے واجب ہوگا اور اگر دوسرے عمرہ سے فارغ ہو کر پہلے عمرہ کیلئے سر منڈائیگا تو دوسرا دم واجب نہ ہوگا فقط ایک دم جمع لازم ہوگا ۔
حج اور عمرہ کا جمع کرنا
مسئلہ: حج اور عمرہ کا ایک ساتھ احرام باندھنا یعنی قران کرنا آفاقی(یعنی میقات سے باہر رہنے والے کیلئے )مسنون بلکہ افراد اور تمتع سے افضل ہے اور اہل مکہ