ہدی ہے یا ایک جانور خرید کر معین کر کے نذر مانی تھی تو عیب دار بھی جائز ہے چاہے اس کو عیب ہی کی حالت میں خریدا ہویا بعد میں پیداہو گیا ہو دونوں میںبرابر ہے اور نقصان کا زمان بھی واجب نہ ہوگا ۔
جواز ذبح کی شرائط
ؓہدی کے ادا ہونے کیلئے یہ شرطیں ہیں (۱)قربت اور ثواب کی نیت سے ذبح کرنااگر محض گوشت کھانے کی نیت سے ذبح کرے گا تو ہدی کا ثواب نہ ہوگا اور ہدی ادا بھی نہ ہوگی۔
(۲)ہدی کی نیت سے ذبح کرنا تاکہ قربانی سے ممتاز ہو جائے بلکہ خاص طور سے جس قسم کی ہدی ہے اس کی نیت کرنا بھی شرط ہے کیونکہ ہدی کی بہت سی قسمیں ہیں اس لئے ذبح کے وقت متعین کرے کہ یہ ہدی قران ہے یا تمتع وغیرہ ہے اگر بلا متعین کئے ذبح کریگا تو کافی نہ ہوگا اور اعتبار نیت کا ہے زبان سے کہنے کا اعتبار نہیں اور ذبح کے وقت نیت ہونا شرط ہے بعد کی نیت کافی نہیں ہاں اگر خریدنے کے وقت اسی نیت سے خریدا تھا اور ذبح کے وقت نیت نہیں تھی تو پہلی نیت کافی ہے ۔
(۳)ذبح کے وقت یا ذبح سے پہلے بلا فصل کثیر بسم اللہ پڑھنا ذبح کرنے والا اور چھری؎۱ پر ہاتھ رکھنے والا دونوں کیلئے شرط ہے اگر ان دونوں میں سے کوئی بسم اللہ چھوڑ دے گا تو ذبیحہ حلال نہ ہوگا اگرچہ یہ سمجھ کر چھوڑا ہو کہ ایک کا پڑھنا کافی ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
؎۱۔اور جو شخص چھری پر ہاتھ نہ رکھے فقد جانور کو لٹانے اور پکڑنے میں مدد کرے تو وہ اگر بسم اللہنہ پڑھے تو کچھ حرج نہیں ۱۲ شیر محمد
مسئلہ:اگر بسم اللہ پڑھی اور جانور چھوٹ کر بھاگ گیا اور پھر دوبارہ ذبح کرنے کیلئے دوبارہ لٹایا تو دوبارہ بسم اللہ ضروری ہے پہلی بسم اللہ کافی نہ ہوگی ۔
مسئلہ:جانور کو لٹایا اور بسم اللہ پڑھی اور جو چھری اس وقت ہاتھ میں تھی اس کو پھینک دیا اور دوسری چھری سے ذبح کیا تو جائزہے۔
مسئلہ:اگر بسم اللہ پڑھ کر کوئی عمل قلیل (تھوڑا سا کام )کیا مثلا تھوری سی بات کر لی یا ایک لقمہ کھایا اور اس کے بعد ذبح کیا تو پہلی بسم اللہ کافی ہے دوبارہ پڑھنا ضروری نہیں ۔
مسئلہ:بسم اللہ پڑھنے سے مراد ایسا ذکر ہے جو دعا سے خالی ہو اسلئے ’’الللھم اغفرلی‘‘ پڑھنے سے حلال نہ ہوگا اور سبحان اللہ اگر تسمیہ کی نیت سے پڑھے گا تو جائز ہے بلا نیت کے تسمیہ کے پڑھ کر اگر ذبح کریگا تو جائز نہ ہوگا اور ذبح کے وقت مستحب یہ الفاظ ہیں بسم اللہ واللہ اکبر (۴)جانور کا مملوک ہونا بھی شرط ہے اگر