وجہ سے سوار ہو کر طواف کرنا۔ دل دل میں قرآن پڑھنا۔
محرماتِ طواف
یہ چیزیں طواف کرنے والے کے لیے حرام ہیں ’جنایت (ناپاکی) یاحیض نفاس کی حالت میں طواف کرنا۔ بلاعذر کسی کے اوپر چڑھ کر اور سوار ہو کر طواف کرنا بے وضو طواف کرنا۔ بلا عذر گھٹنوں کے بل یاالٹاہو کر طواف کرنا۔ طواف کرتے ہوئے حطیم کے بیچ میں کونکلنا۔ طواف کا کوئی چکریا اس سے کم چھوڑ دینا۔ حجر اسود کے علاوہ اور کسی جگہ سے طواف شروع کرنا۔ طواف میں بیت اللہ کی طرف منہ کرنا۔ البتہ شروع طواف میں حجر اسود کے استقبال کے وقت جائزہے طواف میں جو چیز یں واجب ہیں ان میں سے کسی کو ترک کرنا۔
مکروہات طواف
یہ چیزیں طواف میں مکروہ ہیں۔ فضول اور بے فائدہ بات چیت کرنا۔ خرید وفروخت کرنا یا اس کی گفتگو کرنا کوئی ایسا شعر پڑھنا جو حمد و ثنا سے خالی ہو۔ اوربعض نے مطلق شعر پڑھنے کو مکروہ کہا ہے۔ دعا یا قرآن بلند آواز سے پڑھنا جس سے طواف کرنے والوں اور نمازیوں کو تشویش ہو’ ناپاک کپڑوں میں طواف کرنا رمل اور اضطباع کو بلا عذر ترک کرنا (یعنی جس طواف میں اضطباع اوررمل مسنون ہو) حجر اسود کا استلام چھوڑنا۔ طواف کے پھیروں میں زیادہ فاصلہ کرنا۔ دو طواف اس طرح اکٹھے کرنا کہ دوگانہ طواف بیچ میں نہ پڑھے۔لیکن اگر نماز پڑھنی اس وقت مکروہ ہو تو جائزہے۔ دونوں ہاتھ طواف کی نیت کے وقت بلا تکبیر کے اٹھانا۔ خطبہ اور فرض نماز کی جماعت کھڑی ہوجانے کے وقت طواف کرنا۔ طواف کے درمیان کھانا کھانا۔ بعض نے پینے کو بھی مکروہ کہا ہے۔ پیشاب پاخانہ کے تقاضے کے وقت طواف کرنا۔ اسی طرح بھوک او رغصہ کی حالت میں طواف کرنا۔ طواف کرتے ہوئے نمازکی طرح ہاتھ باندھنا یا کو لہے اور گردن پر ہاتھ رکھنا۔
طواف کے اقسام
طواف کی سات قسمیں ہیں
۱۔ طواف قدوم: یعنی آنے کے وقت کا طواف اس کو طواف تحیۃ اور طواف اللقاء اور طواف الورود بھی کہتے ہیں۔ یہ اس آفاقی کے لیے سنت ہے جو صرف حج یاقرآن کرے اورتمتع اورعمرہ کرنے کے لیے سنت نہیں گو آفاقی ہو۔ اسی طرح اہل مکہ مکرہم کرلیے بھی نہیں ہے ہاں اگر کوئی مکی میقات سے باہر جاکر افراد یا قرآن کا احرام باندھ کر حج کرے تو اس کے لیے بھی مسنون ہے اور اس کا اول وقت مکہ مکرمہ میں داخل ہونے کا وقت ہے۔
۲۔ طواف ِ زیارت: اس کو طوافِ رکن اور طوافِ حج اور طوافِ فرض بھی کہتے ہیں۔ یہ حج کا رکن ہے بلا اس کے حج پورا نہیں ہوتا اوراس کا وقت دسویں ذی الحجہ کی صبح صادق سے شروع ہوتا ہے اور ایام نحر یعنی وسویں سے بارہویں تک کرنا واجب ہے اس میں رمل ہوتاہے اور سلے ہوئے کپڑے اگر حرام کھول کر