(۷)استوانہ عائشہ:حضور ﷺ نے فرمایا تھا کہ میری مسجد میں ایک جگہ ایسی ہے کہ اگر لوگوں کو وہاں نماز پڑھنے کی فضیلت معلوم ہو تو ترجیح کیلئے قرعہ اندازی کی نوبت آئے۔اس وقت سے صحابہ کرام کو اس جگہ کے معلوم کرنے کی جستجو رہی اور بعد وفات النبی ﷺ حضرت عائشہ ؓ نے اپنے بھانجہ عبد اللہ بن زبیر کو یہ جگہ بتلائی جہاں اب یہ ستون ہے اس ستون کے قریب جا کر دعا استغفار کرے ۔پھر اپنی قیام گاہ پر آجائے ۔اور جب تک جی چاہے مدینہ منورہ میں قیام کرے اور ایام قیام مدینہ کو غنیمت سمجھے ۔
مسجد نبوی ﷺ میں نماز کا ثواب
اکثر وقت مسجد نبوی میں بنیت اعتکاف گزارے اور پنجگانہ نماز جماعت سے مسجد نبوی میں ادا کرے اور تکبیر اولی اور پہلی صف کا اہتمام کرے مسجد نبوی میں ایک نماز کا ثواب بخاری اور مسلم کی روایت کے مطابق ایک ہزار سے زیادہ ہے ۔
عن ابی ھریرۃ ؓ قال قال رسول اللہ ﷺ فی مسجدی ھذا خیر من الف صلوۃ فی ما سواہ الا مسجد الحرام متفق علیہ (مشکوۃ)۔
اور ابن ماجہ کی ایک روایت میں پچاس ہزار نمازوں کا ثواب مذکور ہے اور امام احمد نے حضرت انس ؓ سے روایت کیا ہے کہ حضور ﷺ نے فرما یا کہ جو شخص میری مسجد میں چالیس نماز یں ادا کرے اور کوئی نماز اس کی فوت نہ ہو تو اس کیلئے دوزخ سے برائت لکھی جائے گئی اور عذٓب ونفاق سے بھی برائت لکھی جائے گی اس واسطے مسجد نبوی میں نماز با جماتع کا خاص اہتمامکرنا چاہئے اور ممکن ہو تو مسجد نبوی میں مستقل طور سے اعتکاف بھی کرے اور قرآن شریف ختم کرے اور صدقہ وخیرات حسب حیثیت کرے۔مساکین ومجاورین وباشندگان مدینہ کا خاص طور سے خیال رکھے ان کے ساتھ محبت سے پیش آئے ساگر ان کی طرف سے کوئی زیادتی بھی ہو تو صبر کرے اور شریفانہ برتائو کرے خرید وفروخت میں بھی ان کی امداد کی نیت کرے تاکہ ثواب ملے ۔
مسائل متفرقہ
مسئلہ: روزانہ پانچوں وقت یا جس وقت موقعہ ہو روضہ مقدسہ پر حاضر ہو کر سلام پڑھنا جائز ہے ۔
مسئلہ:زیارت کے وقت مسجدوں کی دیواروں کو چھونا ،بوسہ دینا یا لپٹنا ناجائز اور بے ادبی ہے ۔
مسئلہ:روضہ کا طواف کرنا حرام ہے روضہ کے سامنے جھکنا اور سجدہ کرنا حرام ہے ۔
مسئلہ:روضہ کی طرف بلا ضرورت شدیدہ پشت نہ کرے ۔نہ نماز میں نہ خارج نماز میں ۔
مسئلہ:جب کبھی روضہ کے قریب سے گزرے حسب موقعہ تھوڑا بہت ٹھر کر سلام