مسئلہ:کانٹوں کو کاٹنا بھی حرام ہے لیکن ان کے کاٹنے سے کچھ ضمان واجب نہیں ۔
شرائط کفارات
جنایات کی جزاء اور کفارہ میں تین چیریں واجب ہے دم یا صدقہ یا روزہ اسلئے ہر ایک کے ادا ہونے کے شرائط بیان کئے جاتے ہیں ۔
شرائط جواز دم
دم کے ادا ہونے کی یہ شرائط ہیں(۱) جانور کا مملوک ہونا اگر کسی دوسرے کی بکری ذبح کی اور اس کے مالک نے بعد میں اجازت دیدی یا اس کا ضمان دیا اور ذبح کے بعد مالک ہوا تو دم ادا نہ ہوگا(۲)جانور کے قربانی کے انواع (یعنی گائے بھنس اونٹ بکری بھیڑ دنبہ)سے ہونا اگر کسی دوسری نوع سے ہاگا جائز نہ ہوگا ۔(۳) ان عیوب سے خالی ہونا جو قربانی کیلئے مانع ہیں (۴) اونٹ پورے پانچ سال اور گائے بھینس دوسال اور بکری ایک سال ہونی شرط چاہیے ور دنبہ اور بھیڑ کا بچہ چھ ماہ کا ایسا موٹا تازہ ہو کر دیکھنے والا دیکھنے والے کو سال بھر کے بھڑ دنبہ کی مثل معلوم ہونا جائز ہے (۵) بسم اللہ پڑھنا (۶)ذبح کرنا اگر زندہ ہی صدقہ کردیا تو ادا نہ ہوگا ہاں اگر کسی فقیر؎۱ کو دیدیااور ذبح کیلئے وکیل بنادیا تو جائز ہے ۔(۷)جنایت کے بعد ذبح کرنا (۸)حرم میں ذبح کرنا (۹)ذبح کرنے والے کا مسلمان یا کتابی ہونا(۱۰) اگر فقہر موجود ہو تو صدقہ کا گوشت اس کو دینا خود نہ کھانا اگر گقیر موجود نہ ہو تو تو ذبح کرکے چھوڑ دینا کافی ہے (۱۱)ذبح کرنے کے بعد گوشت خود ضائع نہ کرنا اگر ضائع کردیا یا بیچ دیا تو قیمت کا ضمان ہوگا اور فقراء پر اس کا تصدق واجب ہوگا اور اگر ذبح کر بعد خود ہلاک ہوگیا مثلا چوری ہوگیا تو ضمان ہوگا اور اگر ذبح سے پہلے خود ہلاک ہوگیا تو اس کا بدلہ دوسرا واجب ہوگا البتہ دم قران یا دم تمتع اور نفلی ھدی کا گوشت اگر ذبح کے بعد خود ہلاک کر دیگا تو کچھ واجب نہ ہوگا(۱۲) فقیروں کے موجود ہوتے ہوئے ایسے فقیروں کو گوشت دینا جو مستحق صدقہ نہ ہو اگر اپنے اصول یا فروع یا غلام یا شوہر یا بیوی یا ہاشمی کو دیگا تو اس کی قیمت دینی ہوگیاور کافر کو بھی دم کاگوشت(اگرچہ ذمی ہو) دینا جائز نہیں (۱۳)دم کی نیت کرنا (۱۴)کسی ایسے شخص کاشریک نہ ہونا جس کی نیت قربت اور ثواب کی نہ ہو (۱۵)دم تمتع اور قران کیلئے ایام نحر بھی شرط ہے اور دموں کیلئے شرط نہیں ۔
تتمہ
دم کے ادا ہونے کیلئے مساکین کا عدد شرط نہیں جیسا کہ مشہور ہے کہ سات مساکین کو دیا جائے گا اگر ایک مسکین کو سارا گوشت ایک ہی مرتبہ دیا تو بھی جائز ہے دم کا گوشت ہر فقیر کو دینا جائز ہے حرم کا فقیر ہونا شرط نہیں اور حرم میں صدقہ کرنا بھی شرط نہیں اس لیئے اگر حرم سے نکل کر فقراء کو دیدیا تو بھی جائز ہے صرف حرم میں ذبح کرنا شرط ہے البتہ حرم کے فقراء کو دینا افضل ہے ۔