مسئلہ:شکار کو تین طرح امن حاصل ہوتا ہے اور اس کا شکار کرنا ممنوع ہوجاتاہے (۱)شکار کا محرم ہونا (۲)شکاری کا حرم میں داخل ہونا(۳) شکار کا حرم میں ہونا ۔
مسئلہ:اگر شکار کو محرم احرام کی حالت میں حل کے اندر یا حلال حرم میں پکڑے گا تو مالک نہ ہوگا اور اس کو چھوڑنا واجب ہوگا خواہ شکار ہاتھ میں ہو یا پنجرے میں یا گھر میں اگر نہ چھوڑے یا تک وہ مر گیا تو جزاء واجب ہوگی۔
مسئلہ:ایک محرم نے شکار پکڑا اور دوسرے محرم نے اس کو چڑوادیا تو دونوں پر کچھ واجب نہ ہوگااور اگر دوسرے نے اس کو قتل کر دیا تو ہر ایک پر پوری جزاء واجب ہوگی اور پکڑنے والا قتل کرنے والے سے اپنی جزاء وصول کر سکتا ہے اگر جزاء قیمت سے ادا کی ہے اور اگر روزہ سے ادا کی ہے تو اس سے نہیں لے سکتا ،اور اگر قتل کرنے والا نابالغ یا مجنون یا کافر ہے تو صرف پکڑنے والے پر جزاء ہوگی قاتل پر نہ ہوگی اور پکڑنے والا قاتل سے اس کی قیمت وصول کریگا اور کسی جانور کو پکڑنے کے بعد مار ڈالاتو پکڑنے والے پر جزاء واجب ہوگی اور کسی سے اس کی قیمت نہیں لی جائے۔
مسئلہ:حلال ہونے کی حالت میں حل کے اندر اس کو پکڑا اور پھر احرام باندھا تو وہ شکار پکڑنے والے کی ملک میں رہے گا احرام کی وجہ سے ملک سے نہ نکلے گا لیکن اگر ہاتھ میں ہے اور یہ چاہتا ہے کہ ضائع نہ ہو اور ملک میں رہے تو کسی مکان میں محفوظ کر دے اگر اس کو نہ چھوڑا اور مر گیا تو جزاء واجب ہوگی۔
مسئلہ: محرم یا حلال جب حرم میں داخل ہو اور اس کے ہاتھ میں شکار ہوتو اس کا چھوڑنا واجب ہوگا اور اگر محرم کے گھر میں شجؤکار موجود ہے یا قفس میں ہے تو چھوڑنا واجب نہیں۔
مسئلہ:کسی کے پاس باز یا اور کوئی شکاری جانور تھا اور حرم میں داخل ہونے کے وقت اس کو چھوڑدیا اور اس نے حرم کا کبوتر مار ڈالا تو چھوڑنے والے پر کچھ واجب نہ ہوگا ہاں اگر حرم کے شکار کو مارنے کیلئے ہی چھوڑا تھا تو اس کی جزاء واجب ہوگی ۔
حرم کے درخت اور گھاس کاٹنا
مسئلہ:حرم کے درخت اور نباتات بلحاظ جنایات چار قسم پر ہیں اول وہ نباتات جن کو لوگ عام طور سے بوتے ہیں اور کسی شخص نے اس کو حرم میں بویا یا لگایا ہو جیسے گہوں اور جو وغیرہ ۔دوسرے وہ کہ جن کو کسی نے بویا ہو لیکن عام طور سے لوگ اس کو بوتے نہیں جیسے پیلو وغیرہ ۔تیسرے وہ جو خود جماہو اور اس جنس سے ہو جن کو لوگ بوتے ہوں ۔چوتھے وہ جو خود جما ہو اور لوگ عام طور سے اس کو نہ بوتے ہوں جیسے کیکر وغیرہ۔اول تینوں قسم کے درخت کاٹنے کی وجہ سے کوئی جزاء واجب نہیں ہوتی۔ان کا کاٹنا اکھاڑنا اور کام میں لانا جائز ہے لیکن اگر کسی کی ملک ہو تو اس کی قیمت مالک کو دینی واجب ہے ۔چوتھی قسم