اوراگر طواف کے چار پھیرے کرنے کے بعد کرے گا تو صحیح ہوجائے گا۔
تیسر شرط: احرام حج یا عمرہ کا سعی پر مقدم ہونا۔ اگر کوئی شخص احرام سے پہلے سعی کرے گا تو صحیح نہ ہوگی اگر چہ طواف کے بعد ہو اور احرام کا باقی رہنا سعی تک ضروری نہیں بلکہ اس میں یہ تفصیل ہے کہ اگر حج کی سعی کرتا ہے (خواہ قارن ہویا متمتع یا مفرد) اور وقوف عرفہ سے پہلے کرتا ہے تو احرام کا ہونا سعی کے وقت شرط ہے اور اگر وقوف کے بعد سعی کرتا ہے تو احرام کا باقی رہنا شرط نہیں بلکہ احرام کا نہ ہونا مسنون ہے اور اگر سعی عمرہ کی ہے تو احرام کا باقی رہنا شرط نہیں مگر واجب ہے اگر طواف کے بعد حلق کرکے سعی کرے تو دم واجب ہوگا اور سعی صحیح ہوجائے گی۔
چوتھی شرط: صفا سے شروع کرنا اور مروہ پر ختم کرنا ہے۔ اگر مروہ سے کسی نے ابتداء کی تویہ پھیر اشمار نہ گا بلکہ صفا سے لوٹ کر آئے گا تو سعی شروع ہو گی اورسات چکر اس پھیرے کے علاوہ کرنے ہوں گے جو مروہ سے شروع کیا تھا۔
پانچویں شرط: اکثر (۲) حصہ سعی کا کرنا (یعنی سات پھیروں میں سے اکثر پھیرے کرنا) اگر اکثر حصہ نہیں کی تو سعی نہ ہوگی۔
چھٹی شرط: سعی کے وقت میں سعی کرنا۔ یہ حج کی سعی کی شرط ہے۔ عمرہ کی سعی کی شرط نہیں البتہ قارن یامتمتع عمرہ کرے تو اس کے عمرہ کی سعی کے لیے بھی یہ وقت شرط ہے اور حج کی سعی کا وقت حج کے مہینوں کا شروع ہوجانا ہے۔ حج کے مہینوں کے اندر سعی کرنا شرط نہیں البتہ سعی کو حج کے مہینوں سے مؤخر کرنا مکروہ ہے۔
مسئلہ: اگر کسی شخص نے حج کا احرام باندھا اور حج کے مہینوں سے پہلے سعی کرلی تو سعی صحیح نہ ہوگی کیونکہ ابھی حج کے مہنے شروع نہیں ہوئے اور اگر حج کے مہینوں کے ختم ہونے کے بعد کی مثلاً ایام نحر گذرنے پر طواف زیارت کے بعد سعی کی تو صحیح ہوجائے گی۔
مسئلہ: سعی کے صحیح ہونے کے لیے نیت شرط نہیں اورنہ سعی کے چکروں میں آپس میں اتصال اور پے درپے ہونا شرط ہے بلکہ سنت ہے۔
مسئلہ: اگر کسی نے متفرق طور سے سعی کی مثلاً ایک چکر رموز کر لیا اور سات روز میں سعی پوری کرلی تو سعی ہوجائے گی۔ لیکن اگر بلا عذر ایسا کیا تو ازسر نو کرنا مستحب ہے۔
واجبات سعی: ۱۔ سعی کا ایسے طواف کے بعد ہونا جوجنابت اور حیض سے پاک نے کی حالت میں کیا ہو۔ ۲۔ سعی صفا سے شروع کرنا اور مروہ پر ختم کرنا ۳۔ پیدل سعی کرنااگر کوئی عذر نہ ہو۔ اگر بلا عذر کے کوئی شخص سوار ہو کر سعی کرے گا تو دم واجب ہوگا ۴۔ سات پھیرے پورے کرنا یعنی چار پھیرے توفرض ہیں اور اس کے بعد تین پھیرے واجب ہیں۔ اگر کسی نے تین پھیرے چھوڑ دئیے تو سعی ہوجائے گی لیکن ہر پھیرے کے بدلہ میں نصف صاع گیہوں یااس کی قیمت مثل