وجہ سے نہیں مرا تو جس قدر زخمی کرنے کی وجہ سے جزاء واجب ہوتی تھی صرف وہی دینی ہوگی پوری جزاء واجب نہ ہوگی اور اگر زخم کی وجہ سے مرا ہو یا کسی اور سبب سے تو احتیاطا پوری قیمت واجب ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
؎۱۔اس میں اختلاف ہے کہ بعض کہتے ہیں کہ اگر بلکل اچھا ہوجائیتو جزاء ساقط ہوجائے گی اور بعض کہتے ہیں کہ جزاء ساقط بہ ہوگی ۔صاحب بحر نے عدم سقوط بحر کو طاہر کیا ہے اور علامہ گنگوہی نے بھی زبدہ میں اسی کو اختیار کیا ہے ۔ولو بری من الجرح ولم یبق لہ اثر لا یسقط الجزاء (بدائع)وفی المحیط خلافہ واستظھر فی جزاء الاولوشیء فی اللباب علی الثانیوقواہ فی النحراھ رد المختار۱۲ سعید احمد
مسئلہ:حلال شخص نے شکار کو زخمی کیا پھر شکار زخم کھا کر حرم میں داخل ہوگیا پھر حرم میں اس کو دوبارہ محرم سے یا غیر محرم سے زخم کھا یا اور دونوں زخموں کی وجیہ سے وہ مرگیا تو زخمی کی قیمت واجب ہوگی کیونکہ اول زخم حلال نے حرم سے خارج کیا تھا اس کی وجہ سے کچھ واجب نہیں ہوا ۔
مسئلہ: شکار کا انڈا توڑنے سے انڈے کی قیمت واجب ہوگی بشرطیکہ گندا نہ ہو اگر گندا ہو تو کچھ واجب نہیں ۔
مسئلہ: شکار کا انڈااور اس میں مرا ہوا بچہ نکلا تو اگر یہ توڑنے کی وجہ سے مرا ہے تو صرف زندہ بچے کی قیمت ہوگی انڈے کے بدلے میں کچھ نہ ہو گا اور اگر توڑنے سے پہلے ہی مرا ہوا تھا تو انڈا اور نچہ دونوں میں سے کسی کی بھی جزاء واجب نہ ہوگی اور اگر یہ پتہ نہیں چلا ک توڑنے کی وجہ سے مرا یا کسی اور وجہ سے مرا یا پہلے سے مرا ہوا تھا تو زندہ بچہ کی قیمت احتیاطا ادا کرے ۔
مسئلہ:شکار کا انڈا اٹھاکر مرغی کے نیچے بچہ نکالنے کیلئے رکھا لیکن اس میں سے بچہ نہیں نکلا انڈا خراب ہو گیا تو جزاء واجب ہوگی اور اگر خراب نہیں ہوا بلکل زندہ بچہ نکل آیا تو کچھ واجب نہ ہوگا ۔
مسئلہ:شکار کو انڈوں سے بھگا دیا اور انڈے خراب ہوئے تو جزاء واجب ہوگی۔
مسئلہ:شکار کی اون کاٹی یا دودھ نکالا تو اون اور دو دھ کی قیمت واجب ہوگی ۔
شکار کی جزاء
شکار کی جزاء یہ ہے کہ دو مسلمان عادل شکاری کے علاوہ اس کی قیمت کا اندازہ لگائیں ایک عادل شخض بھی اندازہ کے لئے کافی ہے قیمت کی تشخٰص میں امور ذیل کا لحاظ ضروری ہے ۔
(۱)قیمت کا اندازہ اسی مقام کے اعتبار سے لگایا جائے گا جس جگہ شکار مارا ہے اگر یہ جنگل ہے اس جگہ اس کی قیمت کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا تو قریب کی