عمرہ نہ کرے جب تک ان دونوں کاموں میں سے ایک نہ کرے گا ہمیشہ محرم رہے گا ۔
مسئلہ:دم احصار کی عوض میں رزہ رکھنا یا صدقہ ؎۱ دینا کافی نہیں مذہب مشہور یہی ہے لیکن امام ابو یوسف سے ایک روایت ہے کہ اگر ہدی نہ ملے تو اس کی قیمت لگا کر ہر مسکین کو نصف صاع صدقہ دیدیا جائے اگر صدقہ بھی نہ دے سکتا ہوتوہر نصف صاع کے بدلے ایک روزہ رکھے اور پھر حلال ہوجائے ضرورت کے وقت اس پر عمل کی گنجائش ہے۔
مسئلہ:اگر کسی نے احرام کے وقت یہ شرط کر دی تھی کہ اگر محصر ہوگیا تو دم احصار نہیں بھیجوں گا تب بھی دم احصار بھیجنا واجب ہے ۔
مسئلہـ: قارن نے دو دم کی جگہ قیمت بھیجی مگر اس سے صرف ایک ہی دم خریدا گیا اور ذبح کیا گیا تو جب تک دوسرا دم ذبح نہ کیا جائے گا حلال نہ ہوگا ۔
مسئلہ:اگر عورت نے بلا اجازت شوہر کے حج نفل کا احرام باندھا اور محرم ساتھ موجود تھا لیکن شوہر نے عورت کو جانے سے روک دیا تو وہ محصر ہو گی اور شوہر کو حق ہے کہ فی الحال اس کا احرام ؎۲ احرام کھلوا دے دم احصار کے ذبح کرنے تک انتطارنہ کرے لیکن عورت پرایک دماور ایک حج اور عمرہ واجب ہوگا بخلاف حج فرض کے کہ اگر محرم ساتھ نہ ہو اور شوہر روک دے تو بلا ہدی کئے ذبح حلال نہ ہوگا ۔
حج فوت ہو جانا
مسئلہ:جس شخص نے حج کا احرام باندھنے کے بعد وقوف عرفہ دس ذی الحجہ کی صبح صادق تک بلکل نہیں کیا اس کا حج فوت ہو گیا اور اگر نو ذی الحجہ کے زوال سے دس ذی الحجہ کی صبح صادق تک کسی وقت تھوڑی سی دیر بھی وقوف کر لیا تو حج پورا ہو گیا ۔
مسئلہ:جب حج فوت ہو جائے عذر سے یا بلا عذر تو حج کے باقی افعال ترک کر دے اور واجب ہے کہ اسی احرام سے عمرہ کے افعال یعنی طواف اور سعی کر کے حجامت بنواکر احرام کھول دے ۔
مسئلہ:اگر مفرد تھا اور حج نہیںملا اور عمرہ کر کے حلال ہو گیا تو اس پر صرف حج کی قضا ء واجب ہے اور عمرہ اور دم واجب نہیں اور نہ ہی طواف صدور واجب ہے ۔اور اگر قارن تھا تو حج فوت ہونے سے پہلے عمرہ نہیں کیا تھا تو اس کو اول ایک طواف اور سعی عمرہ کیلئے کرنی چاہئے اس کے بعد ایک طواف اور سعی حج فوت ہونے کی کر کے بال منڈواکر حلال ہوجائے اور آئندہ حج کی قضاء واجب ہوگی اور دم قران ساقط ہو جائے گا اور قضاء میں عمرہ واجب نہ گااور قارن تلبیہ