مسئلہ: محاذات کی صورت میں نماز کے فاسد ہونے کی چند شرطیں ہیں اول عورت کا قابل جماع ہو بالغ ہو یا نا بالغ، دوسرے دونوں کا ایک نماز میں شریک ہونا، تیسرے درمیان میں حائل یا ایک آدمی کی جگہ خالی نہ ہونا۔ چوتھے عورت میں نماز کے صحیح ہونے کی شرط پایا جانا یعنی مجنون او رحیض ونفاس والی نہ ہونا۔ پانچویں ایک رکن کی مقدار کم ازکم برابر کھڑے ہو کر نماز میں شریک رہنا۔ چھٹے دونوں کا تحریمہ ایک ہونا یعنی دونوں کسی تیسرے کے مقتدی ہوں یا عورت مر د کی مقتدی ہو۔ ساتویں امام کاعورت کی امامت کی نیت نماز شروع کرتے وقت کرنا اگر نیت نہ کی ہوتو مردوں کی نماز کاسد نہ ہوگی عورت کی ہو جائے گی۔
طواف کا بیان
طواف کی تعریف
طواف کے معنی کسی چیز کے چاروں طرف چکر لگانے کے ہیں اورحج کے بیان میں اس سے مراد بیت اللہ کے چاروں طر ف سات مرتبہ گھومتا ہے۔
فضائل طواف
طواف کی بہت فضیلت ہے اور حدیثوں میں بہت ترغیب دلائی گئی ہے۔ حضرت عبد (۱) اللہ ابن عباس روایت کرتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ بیت اللہ پر ہر روز ایک سوبیس رحمتیں نازل فرماتے ہیں (جن میں سے) ساٹھ رحمتیں طواف کرنے والوں کے لیے ہیں اور چالیس نماز پڑھنے والوں کے لیے اور بیس بیت اللہ کو دیکھنے والوں کے لیے (طبرانی )
دوسری روایت (۲) میں ہے کہ جو شخص بیت اللہ کاطواف کرتاہے وہ ایک قدم اٹھا کر دوسرا اقدم نہیں رکھتا کہ اللہ تعالیٰ اس کی ایک خطا معاف کر دیتے ہیں اور ایک نیکی لکھ دیتے ہیں اور ایک درجہ بلند کردیتے ہیں مکہ مکرمہ میں رہتے ہوئے جس قدر ہوسکے طواف کر تے رہو یہ نعمت ہمیشہ میسر نہ ہوگی۔ اکثر اوقات حرم میں گذارواور بیت اللہ کو دیکھتے رہو بیت اللہ کو دیکھنا بھی عبادت ہے۔
طواف کاطریقہ: یہ ہے کہ بیت اللہ کے سامنے جس طرف حجرا سود ہے اس طرح کھڑا ہوکہ داہنا مونڈھا حجر اسود کے مغربی کنارے کے مقابل ہواور سارا حجر اسود اہنی طرف رہے اس کے بعدطواف کی نیت کرکے داہنی طرف کو اتنا چلے کہ حجر اسود بالکل مقابل ہوجائے اور حجر اسود کی طرف منہ کر کے حجر اسود کے