مسئلہ: منیٰ میںآٹـھویں تاریخ کو جاکر ظہر’ عصر ’مغرب ’عشاء ’فجر پانچ نمازیں پڑھنی مستحب ہیں اور رات کو منیٰ میں ٹھہرنا چاہیے مکہ مکرمہ میں یا اور کسی جگہ ٹھہرناخلاف سنت ہے۔
مسئلہ: اگر اٹھویں تاریخ کو جمعہ ہوتو زوال سے پہلے منیٰ کو جانا جائزہے۔ اگر زوال تک نہ گیا تو زوال کے بعد جمعہ پڑھنا واجب ہے پھر نماز جمعہ سے قبل جانا منع ہے۔
مسئلہ: منیٰ میں بھی جمعہ حج کے ایام میںجائزہے۔
مسئلہ: منیٰ کوجاتے ہوئے اوروہاں کے قیام میں تلبیہ پڑھنا رہے۔
مسئلہ: منی میں مسجد خیف کے قریب ٹھہرنامستحب ہے۔ یہ بہت بڑی مسجد ہے۔ منیٰ کے جنوبی جانب میں پہاڑ کے متصل واقع ہے۔
تنبیہ: آٹـھویں تاریخی کے قیام میںمنیٰ میں کوئی خاص حکم نہیں ہے۔ صرف قیام او ر پانچ نمازیں پڑھنا مسنون ہیں۔
فائدہ: منیٰ مکہ مکرمہ سے تین میل مشرق کی جانب ہے۔ اگر کوئی وقت نہ ہو تو پیدل جانے میں سہولت رہتی ہے۔ یہاں پر مکانات پختہ بنے ہوئے ہیں۔ لیکن صر ف حج ہی کے زمانہ میں کار آمد ہوتے ہیں ہمیشہ آباد نہیں رہتے۔ آج کل ٹھہرنے کا انتظام معلم ہی کے ذریعہ ہوتاہے اگر معلم سے کہہ کر ایک خیمہ کا انتظام کر لیا جائے تو آسانی رہتی ہے۔
منی سے عرفات کو جانا
مسئلہ: نویں ذی الحج کی صبح کو فجر کی نماز اسفار یعنی خوب اجالے میں پڑھے اور جب سورج نکل آئے اور دھوپ جبل شبیر پر پھیل جائے تو عرفات کو چلے۔
تنبیہ: بہت سے معلم حاجیوں کو صبح صادق سے قبل عرفات بھیجنا شرو ع کر دیتے ہیں یہ خلاف سنت ہے۔
مسئلہ: ضب کے راستہ سے جانا مستحب ہے۔ ضب ایک پہاڑی ہے جو مسجد خیف سے ملی ہوئی ہے تلبیہ پڑھنا ہو اور دعا درود و ذکر کرتاہو انہایت وقار اور خشوع سے عرفات کو جائے او رجبل رحمت (میدان عرفات میں ایک پہاڑ ہے) پر نظر پڑے تو تسبیح وتہلیل وتکبیر کہے اور دعا مانگے اور یہ دعامستحب ہے۔
اَللّٰہُمَّ اِلَیْکَ تَوَجَّہْتُ وَعَلَیْکَ تَوَ کَّلْتُ وَوَجَہْکَ اَرَدْتُ اَللّٰہُمَّ اغْفِرْلِیْ وَتُبْ عَلَیَّ وَاَعْطِنِی سُئُوْ لِی وَوَجَّہُ لِیَ الْخَیْرِ حَیْثُ تَوَجَّہْتُ سُبْحَانَ اللّٰہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَرُ۔
ترجمہ: یااللہ میں محض آپ کی رضا کے لیے آپ کی طرف متوجہ ہوا ہوں او رآپ ہی پربہروسہ رکھتا ہوں۔ یا اللہ میری توبہ قبول فرمالیجئے اور میری مراد پوری فرما دیجئے اور میرے لیے ہر طرف سے خیر مقرر کر دیجئے۔ یااللہ آپ ہر برائی سے پاک ہیںتمام تعریفوں کے مستحق ہیں۔ آپ کے سوا کوئی معبود نہیں یااللہ آپ ہی سب سے بڑے ہیں۔
اس کے بعد تلبیہ پڑھتا ہوااعرفات میں داخل ہوجائے۔