اس وقت موقوف کرے جس وقت وہ طواف کرے جس وقت وہ طواف کرے جس سے احرام کھولے گا اور اگر متمتع تھا تو تمتع حج فوت ہونے سے باطل ہو جائے گا اور دم تمتع ساقط ہو جائے گا اور آئندہ حج کی قضاء کرے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ؓؓ؎۱۔اس صورت میں طریقہ حج کھلوانے کا یہ ہے کہ شوہر زوجہ کو حلال کرے بادنی محظور مثل ناخن تراشے یا بوسہ لینے یا خوشبو لگانے سے ان باتوں سے حلال ہونا افضل ہے بنسبت جماع کے بلکہ جماع سے حلال کرنا مکروہ لکھتے ہیں اللباب غنیۃ۱۲ شیر محمد
مسئلہ: جس کا حج فوت ہوجائے اس پر طواف صدور اور قربانی واجب نہیں ہوتی ۔
مسئلہ:حج نفل یا فرض یا نذر اور شروع سے فاسد ہو یا بعد میں فاسد ہو گیا ہو سب کے فوت ہوجا نے کا ایک اہی حکم ہے ۔
مسئلہ:اگر متمتع کے ساتھ ہدی ہو تو حج فوت ہو جانے کے بعد اختیار ہے کہ اس کو جو چاہے کرے ۔
مسئلہ: عمرہ فوت نہیں ہوتا کیونکہ یوم عرفہ اور عید الاضحی اور ایام تشریق کے عکاوہ ہر وقت جائز ہے ان ایام میں مکروہ تحریمی ہے اگر کوئی ان ایام میں کر لے گا تو صحیح ہوجائے گا مگر گناہ ہوگا ۔
قضاء حج کے اسباب
حج کی قضاء واجب ہونے کے چار اسباب ہیں ۔(۱)وقوف عرفہ کا فوت ہو جانا (۲)احصار یعنی وقوف عرفہ سے رک جانا (۳)جماع سے حج کو فاسد کرنا (۴)حج کا احرام باندھنے کے بعد احرام کو چھوڑنا ۔
حج بدل یعنی دوسرے شخص سے حج کرانا
حج کروانے والے کو آمر (یعنی حکم کرنے والا )کہتے ہیں اور جو دوسرے کے حکم سے حج بدل کرتا ہے اس کو معمور کہتے ہیں ۔
مسئلہ:ہر شخص اپنے عمل کا ثواب کسی دوسرے شخص کو (خواہ زندہ ہو یا مردہ)بخش سکتا ہے وہ عمل چاہے روزہ ،نماز ،یاحج یا صدقہ یا اور کوئی عبادت ہو۔
مسئلہ:عبادات کی تین قسمیں ہیں (۱)عبادت مالی جیسے زکوۃ صدقہ فطر یہ نائب کے زریعہ ادا کی جا سکتی ہیں چاہے ضرورت کی وجہ سے نائب مقرر کرے یا یا بلا ضرورت ۔(۲)عبادت بدنی جیسے نماز روزہ یہ نائب کے زریعہ ادا نہیں کی جا سکتی (۳)عبادت مالی اور بدنی دونوں سے مرکب جیسے حج ۔یہ نائب کے زریعہ سے صرف اس وقت ادا کی جا سکتی ہیکہ خود جس پر حج پرض ہوا ادا کرنے پر قادر نہ ہو اگر حود قادر نہ ہو اگر خود قادر ہو تو پھر دوسرے سے نہیں کرا سکتا ۔
مسئلہ:حج نفل یا عمرہ نفل بہر صورت دوسرے سے کرسنا جائز ہے یعنی چاہے کرانے والا خود قادر ہو یا نہ ہو ۔
مسئلہ:جس شخص پر حج فرض ہوگیا اور ادا کرنے کا وقت ملا لیکن ادا نہیں کیا اور بعد میں ادا کرنے پر قدرت نہیں رہی عاجز ہو گیا تو اس پر کسی دوسے سے حج