مسئلہ: اگرعورت پیدل حج کو جانا چاہے توولی یاشوہر کو رو کنے کاحق ہے۔
مسئلہ: خاوند کو یہ حق ہے کہ حج کے مہینون سے پہلے یا اس شہر کے حاجی جس وقت عام طور سے جاتے ہیں اس سے پہلے اگر عورت حج کو جائے تو روک دے لیکن اگر ایک دوروز پہلے جاتی ہوتو نہیں روک سکتا۔
مسئلہ: عورت کو دوسری عورتوں کے ساتھ بھی بلا محرم کے جانا جائز نہیں۔
(۵) مسئلہ: عورت کے لیے حج کو جانا اس وقت واجب ہے جب عدت میں نہ ہو اگر عدت میں ہے تو جانا واجب نہیں اورعدت چاہے موت کی ہویا فسخ نکاح اورطلاق وغیرہ کی اورطلاق خواہ رجعی ہویا یائن سب کا ایک حکم ہے۔
مسئلہ: عورت عدت کی حالت میںاگر حج کر ے گا تو حج ہوجائے گا لیکن گنہگار ہوگی۔
مسئلہ: اگر راستہ میںشوہر طلاق رجعی دیدے تو عورت کو خاوند کے ساتھ رہنا چاہیے چاہیے آگے جائے یا پیچھے لوٹے اور شوہر کو بھی عورت علیٰحدہ نہ ہونا چاہیے اور افضل یہ ہے کہ طلاق سے رجوع کرلے۔
مسئلہ: اگر شوہر نے طلاق بائن سفر میں دی اور اس کے وطن اور مکہ مکرمہ کے درمیان مدت سفر یعنی تین رو ز کی مسافت سے کم ہے تو عورت کو اختیار ہے خو اہ وطن واپس ہوجائے یا مکہ مکرمہ چلی جائے چاہے محرم ساتھ ہویا نہ ہو اور شہر میں ہویا جنگل میں ہو۔ مگر وطن کی طرف واپس ہوجانا افضل ہے اور اگر ایک طرف مدت سفر زیادہ ہے اور ایک طرف کم تو جس طرف کم ہو ادھر جائے جس طرف مسافت زیادہ ہو اس طرف نہ جائے اور اگر دونوں کے درمیان میں مدت سفر کی مسافت ہے اور شہر میں ہے تو اس کواسی شہر میں عدت گذارتی چاہیے اگر چہ محرم بھی ساتھ ہو، یہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کاقول ہے اور امام ابو یوسف اور امام محمد رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اگر محرم موجود ہو تو عدت ختم کرنے سے پیشتر بھی اس کو اس شہر سے نکلنا جائز ہے۔
مسئلہ: اگر کسی گاؤں یا جنگل میں عدت لازم ہوگئی اوروہاں جان ومال کا خطرہ ہے تواس جگہ سے کسی ایسے گاؤں یاشہر میں جانا کہ جہاں امن ہو جائز ہے لیکن امام صاحب کے نزدیک پھر اس جگہ سے بلا عدت ختم کیے جانا جائز نہیں اگر چہ محرم بھی موجود ہواور امام ابویوسف وامام محمد کے نزدیک اگر محرم موجود ہوتو جانا جائزہے۔
شرائط صحتِ اداء
یعنی وہ شرطیں جن کے بغیر حج صحیح نہیں ہوتا ۱۔ اسلام اس کا بیان اورمسائل پہلے گذر چکے ۲۔ احرام، بلا احرام کے اگر کوئی حج کے افعال کرلے گا تو حج صحیح نہ ہوگا ۳۔حج کا زمانہ ہونا، یعنی حج کے مہینوں میں افعال حج یعنی طواف سعی، وقوف وغیرہ کا اپنے اپنے اوقات میں کرنا ۴۔ مکان یعنی ہر چیز کو اس کی متعین جگہ میں کرنا مثلاً وقوف کاعرفہ میں ہونا اورطواف کامسجد حرام میں ہونا