صدقہ فطر صدقہ واجب ہوگا ۵۔عمرہ کی سعی میں عمرہ کا احرام خیر سعی تک باقی رہنا ۶۔ صفا اور مروہ کے درمیان پوری مسافت طے کرنی یعنی صفا سے بالکل ایڑی (۱) ملا کریا اس کے اوپر چڑھ کر شروع کرنا اورمروہ پر جاکر پیر کی انگلیوں کو ملا دینا یا اوپر چڑھ جانا۔
مسئلہ: سعی کے لیے جنابت اور حیض سے پاک ہونا شرط اور واجب نہیں ہے خوا ہ حج کی سعی ہویا عمرہ کی البتہ مستحب ہے۔
مسئلہ: آج کل اکثر امراء اور جنٹل مین لوگ موٹر میں سوار ہوکر بلا عذر سعی کرتے ہیں ان پر دم واجب ہے اور قصداً بلا عذر ایسا کرناگناہ ہے۔ اس کے علاوہ دوسرے سعی کرنے وانیوالوں کو موٹر وغیرہ سے سخت تکلیف ہوتی ہے اس کا گناہ علیحدہ ہے۔
سننِ سعی: ۱۔ حجر اسود کا استلام کرکے سعی کے لیے مسجد سے نکلنا۔
۲۔ طواف کے بعد فوراً سعی کرنا۔
۳۔ صفا اورمروہ پر چڑھنا۔
۴۔ صفا اورمر وہ پرچڑھ کر قبلہ رو ہونا۔
۵۔ سعی کے پھیروں کو پے درپے کرنا۔
۶۔ جنابت اور حیض سے پاک ہونا۔
۷۔ سعی کا ایسے معتدبہ طواف کے بعد ہونا کہ جوپاکی کی حالت میں کیا ہوا اور کپڑوں اور بدن اورطواف کی جگہ پر بھی کوئی نجاست نہ ہو اور یا وضو بھی کیا ہو۔
۸۔ میلین کے درمیان جھپٹ کر چلنا۔
۹۔ ستر عورت کا ہونا گوہر حال میں ستر ڈھانکنا فرض ہے مگر یہاں اورزیادہ اہتمام کی ضرورت ہے۔
مستحبات سعی
۱۔ نیت کرنا ۲۔ صفااور مروہ پر دیر تک ٹھہرنا ۳۔ خشوع اور خصوع سے ذکر اور دعائیں تین تین مرتبہ ۴۔ سعی کے پھروں میں اگر بلا عذر زیادہ فاصلہ ہو جائے یا کسی پھیرے میں کچھ وقفہ ہوجائے تواز سرنوکرنا۔ لیکن سعی کو شروع سے کرنا اس وقت مستحب ہے جب کہ اکثر پھیرے نہ ہوئے ہوں ۵۔ سعی سے فارغ ہونے کے بعدمسجد مے آکر دو رکعت نفل پڑھنا۔
مسئلہ: مروہ پر اسن نفلوں کا پڑھنا مکروہ ہئ۔
مسئلہ: اگر سعی کرتے ہوئے جماعت کھڑے ہوجائے یا نماز جنازہ ہونے لگے توسعی کو چھوڑ کر نماز میں شریک ہوجائے اور پھر باقی پھرے پورے کر لے اسی طرح اگر کوئی اورعذر پیش آجائے تو باقی پھیرے پھر پورے کرسکتاہے۔
مباحات سعی: جائز کلام کرنا جو مشغول کرنے والا اورخشوع کے منافع نہ ہوااور ایسا کھانا پینا جو سعی کے چکروں میں جب فصل نہ ہون مباح ہے۔