مسئلہ: اگر کبھی اتفاق سے بلا ٹکٹ سوار ہوگئے یا کسی ضرورت سے بلا محصول قاعدہ سے زیادہ اسباب لے گئے اوراب اس ناجائز فعل پر شرمندگی ہوئی ہے اور ریل والوں کا حق ادا کرنے کی جی چاہتا ہے تو ادا کرنے کی آسان ترکیب یہ ہے کہ آپ نے ریل والوں کا جس قدر نقصان کیا ہے اسی قیمت کا ٹکٹ لے کر چاک کر دو۔ اس سے نفع نہ اٹھاؤ۔ لیکن ایسے خیال کے لوگ اس زمانے میں بہت کم ہیں۔ بعض تیز مزاج حضرات ترکیب بتلانے والے کو بے وقوف کہیں تو تعجب نہیں مگر اس مسئلہ میں بھی اوپر والی شرط ہے کہ جس کمپنی کا حق رہ گیا ہے اسی کو پہنچاؤ یعنی اسی کمپنی کا ٹکٹ لے کر چاک کردو۔
مسئلہ: اگر ریل کے ملازموں سے جان پہنچا ن ہو اور ان لوگوں نے کہ دیا کہ تم فلاں جگہ سے بلا ٹکٹ سوار ہو کر یہاں آجانا تو ایسا کرنا شرعاً نا جائز ہے۔ اسی طرح اگر ایک شخص کے نام کا پاس ہے اور قانونا‘ اس کو یہ اجازت نہیں کہ دوسرے کو پاس دیدے تو دوسرے شخص کو اس پاس سے سفر کرنا درست نہیں ہے۔ ہاں اگر پاس عام ہو اس سے سفر کرنا ہر ایک کو جائز ہوگا۔
مسئلہ: جس درجہ کا ٹکٹ ہو اس سے اوپر کے درجہ میں سفر کرنا درست نہیں ہے مثلا‘ تیسرے درجہ کا ٹکٹ لے کر ڈیوڑھے درجہ میں بیٹھنا درست نہیں اور اسی طرح یہ بھی جائز نہیں کہ وہاں قضائے حاجت کے لیے جاگھسے۔ لیکن اگر کسی دوسرے شخص کا ٹکٹ بدل لیا جو اس درجہ میں سفر کر رہا ہے تو جائز ہے مثلاً ڈیوڑ ھے درجہ کا ٹکٹ لے کر خود وہاں بیٹھ گئے اورتیسرے درجہ کا اس کو دے دیا وہ وہاں بیٹھ گیا یا کسی ضرورت سے ایک دو منٹ کے لیے آس کے پاس گئے اور اتفاقا‘ وہاں یہ حاجت پیش آگئی تو اور بات ہے۔
مسئلہ: یہ جائز ہے کہ اپنے ٹکٹ سے کم درجہ میں بیٹھ جاؤ۔ مثلاً ڈیوڑھے اولے کو تیسرے درجہ میں سفر جائز ہے لیکن اس صورت میں یہ جائز نہیں کہ جس قدر دونوں درجوں میں تفاوت ہے اس کو کسی ترکیب سے ریل والوں سے وصول کرو کیونکہ انہوں نے تم کو روکا نہیں ہے تم اپنی خوشی سے ادنی درجہ میں بیٹھے ہو۔
مسئلہ: جب تک گاڑی میں جگہ ہو خواہ مخواہ لوگوں کو دھکیلنا اورروکنا جائز نہیں جب تعداد پوری ہوچکی تو روکنا اورومنع کرنا جائز ہے۔ لیکن ضعیف اورغریب وپریشانی مسافر کے ساتھ نرمی کرنا اورتنگی میں بھی جگہ دینا بہت ثواب ہے۔
مسئلہ: جب دوسرے شرکاء کی رضا نہ ہو تو استحقاق سے زیادہ جگہ گھیرنا جاؤ نہیں مثلاً دس مسافروں کا درجہ ہے اور دس ہی سوار ہیں تو ہر شخص کا حصہ ایک تختہ کا پانچواں حصہ ہے اس سے زیادہ پر بلا رضا مندی قبضہ درست نہیں اور اگر آٹھ مسافر ہیں تو ایک تختہ کا ایک چوتھائی ہر ایک حق ہے۔
مسئلہ: جو مسافر کسی ضرورت سے باہر نکلا ہو اس کا اسباب وبستر سمیٹ کر خود اس کی جگہ پر قبضہ نہ کرنا چاہیے البتہ اگر استحقاق سے زیادہ جگہ اس نے روک رکھی ہے تو اس کو کم کر دینا درست ہے۔
مسئلہ: ریل میں کسی کی کوئی چیز چھوٹ گئی اس کو اٹھا کر اپنے کام میں لانا جائز