اتر کر دکھانا ہوگا۔ آپ کو بند رگاہ پر لاریاں ملیں گی جن میں سوار ہونے کا آپ سے کوئی کرایہ نہیں لیا جائے گا ان میں سوار ہو کر فورا کسٹم آٗس پہنچ جائیں اور اپنا سامان تلاش کرکے معلمم کے وکیل کے حوالہ کر دیں۔ بالفرض اگر آپ کا سامان نہ ملے توگھبرانے کی ضرورت نہیں۔ کسٹم آٗس سے باہر نکل کر آپ کو پھر لاری ملے گی اس میں سوار ہو کر آپ مدینہ الحجاج چلے جائیں آپ سے ا س کا بھی کرایہ نہیں لیا جائے گا یہاں اپنے لیے ٹھہرنے کا انتظام کرکے اپنا سامان یہیں تلاش کریں تو انشاء اللہ آپ کو یہاں سب سامان مل جائے گا۔
معلمین حجاج
حجاج کے لیے حکومت حجاز کے قانون کے مطابق یہ لازم ہے کہ حاجی کسی کواپنا معلم بنائے۔ سرکاری طور پر بہت سے لوگ معلمی کے لیے مقررہیں۔ ان لوگوں سے حاجی کو انتظام قیام وسفر اور ادائے اعمال حج میں آرام وراحت اور اعانت ملتی ہے۔ اگر پہلے سے کسی معلم سے واقفیت ہے تو اس کو معلم کر لیا جائے۔ بمبئی اور کراچی میں خودمعلم یا ان کے وکلاء آجاتے ہیں اور ہر شخص ان میں سے بہت کچھ وعدہ کرتاہے لیکن ان کے وعدے اور یہاں خدمت کا کچھ اعتبار نہیں۔ اگر کسی کاذاتی طور پر تجربہ ہو یا کسی معتبر آدمی سے اس کے حالات معلوم ہوں تو خیر ورنہ ہود سوچ سمجھ کر انتخاب کر لو بمبئی کراچی کے وعدہ کرنے سے کوئی معلم لازمی طور پر مقرر نہیں ہوجاتا بلکہ جدہ کے پلیٹ فارم جب پاسپورٹ تم سے لیا دجائے گا اس وقت معلم کانام بھی تم سے دریافت کیا جائے گا جس کانا م لے دوگے وہی تمہارا معلوم ہوجائے گا۔
وہاں ہر معلم کے وکلاء یا ان کے آدمی کھڑے رہتے ہیں وہ تم کو اپنے ساتھ لے جائیں گے اس وقت دوسری طرف دروازہ سے نکل کراپنا سامان تلاش کرکے فوراً لیلو اور وکیل کے آدمی کو ساتھ لے لو تاکہ گفتگو وغیرہ میں سہولت ہو۔ یہ لوگ اردو سمجھ لیتے ہیں۔
مدینہ الحجاج
اب ہندوستانیوں اور پاکستانیون کے لیے مدینہ الحجاج کے نام سے مستقل مسافر خانہ تیار ہوگیا ہے وہاں ہندوستانی وپاکستانی حاجی قیام کرسکتے ہیں۔ مدینہ الحجاج میں قیام کیجئے وہاں ہر قسم کا آرام ملے گا۔ جدہ میں کرایہ کے مکانات بھی بہت ملتے ہیں اگر ضرورت ہو تو کرایہ پر مکانات لے کر قیام کیجئے۔
مکہ معظمہ
جدہ سے مکہ مکرمہ آج کل موٹر جاتے ہیں۔ جب جانے کا ارادہ ہو وکیل کو اس سے مطلع کرو وہ انتظام کرا دیگا۔ موٹر ا گر راستہ میں خراب نہ ہو تو وہ گھنٹہ میں مکہ مکرمہ پہنچ پاتاہے۔ مکہ مکرمہ جدہ سے تقریباً چھیالیس میل ہے اور مکہ مکرمہ کے راستہ میں مختلف مقامات پر قہوہ خانے بنے ہوئے ہیں۔ ان میں پانی چاء سادہ خوب ملتی ہے اور بعض جگہ روٹی۔ چاول۔ دال گوشت بھی مل جاتاہے۔ مگر بہتریہ