ملے اور باقی بدن پر بھی ڈالے اور باقی پانی اگر بچے تو کنوئیں میں ڈال دے یا بدن پر ڈال لے۔
مسائل متفرقہ
مسئلہ: مریض معذور کو طواف کرانے کے لیے اجرت پر اٹھانا جائزہے۔
مسئلہ: اگر اٹھانے والے نے طواف کی نیت نہیں ہکی اور معذو بے ہوش نہیں تھااس نے خود طواف کی نیت کرلی تو طواف ہوگیا اور اگر بے ہوش تھا تو طواف نہیں ہوا۔
مسئلہ: طواف میں اگر عورت مرد کے ساتھ ہو جائے تو طواف فاسد نہیں۔ ہوتا نہ مرد کا نہ عورت کا۔
مسئلہ: معذور شخص کو جس کا وضو نہیں ٹھہرتا یا کوئی زخم جاری ہے اس کاوضو چونکہ صرف نماز کے وقت تک رہتا ہے نماز کے وقت نکلنے کے بعد دوبارہ وضو کرنا ہوتا ہے اس لیے اگر چار چکروں کے بعد وقت نکل جائے تو دوبارہ وضو کرکے طواف پوراکرلے او راگر چار چکروں سے کم کیے ہیں تب بھی دوبارہ وضو کرکے پورا کرسکتا ہے لیکن چار چکر سے کم کی صورت میں شروع سے کرنا افضل ہے۔
مسئلہ: طواف کی جگہ بیت اللہ کے چاروں طرف مسجد کے اندر اندر ہے چاہے بیت اللہ سے قریب ہویا بعید اور چاہے ستون اورزم زم وغیرہ کو درمیان میں لے کر طواف کرے طواف ہوجائے گا۔
مسئلہ: اگر کوئی مسجد کی چھت پر چڑھ کر طواف کرے‘ اگر چہ بیت اللہ سے اونچا ہوجائے تب بھی طواف ہوجائے گا۔
مسئلہ: مسجد حرام سے باہرنکل کر اگر طواف کرے گا تو طواف نہ ہوگا۔
مسئلہ: اگر کوئی طواف میں حطیم کی دیوار پر چڑھ کر طواف کرلے تو طواف ہو جائے گا لیکن مکروہ ہے۔
مسئلہ: طواف میں بالکل خاموش رہنااور کچھ نہ پڑھان بھی جائزہے۔
مسئلہ: طواف میں دعا (۱)پڑھنا قرآن پڑھنے سے افضل ہے۔
مسئلہ: طواف میں ناجائز امور سے نہایت اہتمام سے بچنا چاہیے لڑکوں اور عورتوں کی طرف نہ دیکھے اورفضول بات بھی نہ کرے۔
مسئلہ: اگر کوئی کسی مسئلہ سے ناواقف ہوتوا س کو حقیر مت سمجھو اس کو نرمی سے مسئلہ بتادو۔
مسئلہ: عورتوں کو مردوں کے ساتھ مل کر طواف کرنا اور خوب دھکم دھکم دھکا کرناجیسا کہ اکثر عورتیں اج کل کرتی ہیں حرام ہے۔ عورتوں کو رات یادن کو ایسے وقت طواف کرناچاہیے کہ مردوں (۱) کا ہجوم نہ ہو اور طواف میں مردوں سے جہاں تک ہوسکے علیحدہ رہنا چاہیے۔
مسئلہ: بادشاہ امراء اوربڑے لوگ جب طواف کے لیے آتے ہیں توان کے خدام اور ملازمین عام مسلمانوں کو روکتے ہیں اورمطاف سے باہر نکال دیتے ہیں یہ ناجائز