(۹)خود مامور کا آمر کی طرف سے حج کرنا ،اگر آمر نے کسی خاص شخص کو متعین کیا ہو اگر مامور کسی وجہ سے دوسرے شخص سے حج کرائے گا تو حج نہ ہوگا اور دونوں ضامن ہونگے ،ہاںاگر آمر نے اختیار دیا ہو کہ خود کرنا یا کسی سے کرادینا تو حج ادا ہوجائے گا اور آمر کیلئے مناسب یہی ہے کہ مامور کو اختیار دیدے تاکہ عذر کے وقت دوسرے سے کرا سکے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
؎۱۔روپیہ کی واپسی تب لازم ہے جبکہ مطلق حج کا امر کیا ہو اور اگر پیدل چلنے کی اجازت دی ہو تو وہ حج آمر کا نفلی ہوگا اور نفقہکی ضمانت لازم نہ ہوگی کیونکہ اس کے امر سے پیدل حج کیا ہے (تحریر المختار ورد المحتار ارشاد الساری الی مناسک ملا علی قاری وغنیۃ الناسک )۱۲ شیر محمد
(۱۰) مامور معین کا متعین ہونا ۔اگر آمر نے اس طرح متعین کیا کہ فلاں شخص حج کرے دوسرا نہ کرے اگر فلاں شخص مر گیا تو کسی دوسرے کا حج کر جائز نہ ہوگا ۔اور اگر فقط فلاں کا نام لیا اور دوسرے کی نفی نہیں کی اور فلاں مر گیا اور کسی دوسرے سے حج کرادیا تو جائز ہے ۔
مسئلہ: اگر کسی نے وصیت کی کہ فلاں حج کرے اور فلاں نے حج کرنے سے انکار کر دیا اور وصی نے کسے دوسرے سے حج کرایا تو جائز ہے اور اگر انکار نہیں کیا اور پھر بھی کسی دوسرے سے کرایا تب بھی جائز ہے۔
(۱۱) آمر کے وطن سے حج کرنا ۔اگر تہائی مال میں گنجائش ہو ورنہ جس جگہ سے میقات سے پہلے سے ہو سکے وہاں سے کرادیا جائے اگر اتنا بھی نہ ہوتو وصیت باطل ہے ۔
(۱۲)سواری پر حج کرنا اگر تہائی مال میں گنجائش ہواگر کسی نے پیدل حج کیا تو آمر کا حج ادا نہ ہوگا اورمامور پر روپیہ کی واپسی واجب ہوگی ہاں اگر خرچ کم ہوگیا اور پھر پیدل چلا تو جائز ہے۔
مسئلہ:خرچ میں اور سواری پر چلنے میں اکثر کا اعتبار ہے اگر اکثر روپے آمر کا خرچ کیا یا اکثر راستہ سواری پر چلا تو فرض ادا ہو جائیگا ورنہ نہیں ۔
(۱۳)حج یا عمرہ جس چیز کا حکم کیا اس کیلئے سفر کرنا اگر حج کا حکم کیا تھا لیکن مامور نے اول عمرہ کیا پھر میقات پر لوٹ کر اسی سال یا آئیندہ سال حج کا احرام باندھا تو آمر کا حج نہ ہوگا ۔
(۱۴) آمر کا میقات سے احرام باندھنا اگر مامور نے میقات سے عمرہ کا احرام باندھا اور مکہ معظمہ جا کر حج کا احرام باندھا اور حج کیا تو آمر کا حج ادا نہ ہوگا۔
(۱۵) آمر کی مخالفت نہ کرنا اگر آمر نے افراد یعنی صرف حج کا حکم کیا تھا اورمامور نے تمتع کیا تو تو مخالف ہو گا اور ضمان ادا کریگاالبتہ قران آمر کی