زیادہ روپیہ حج کرانے والے کا خرچ ہوا اور کچھ توڑا سا روپیہ حج کرنے والے نے اپنا خرچ کیا یا سارا روپیہ اہپنا خرچ کیا اور جو مال اس کو حج کرنے کے واسطے دیا گیا تھا وہ مصارف حج کیلئے کافی تھا اور بعد میں حج
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
؎۱۔یہ حکم اس شخص کا ہے جو اس طرح اندھا ہو گیا ہو کہ اس کی آنکھیں بن نہ سکتی ہوں اگر موتیاں بند وغیرہ سے اندھا ہوا ہے اور آنکھیں بن سکتی ہوں تو یہ عذر نہ ہوگا ۔۱۲ شیر محمد
کرنے والے کے مال سے لے لیا تو حج کرانے والے کا فرض حج ادا ہو جائے گا اور اگر اتنا مال نہیں تھا کہ مصارف حج کیلئے کافی ہو تو ہھر اکثر کا اعتبار ہوگا اگر اکثر مصارف حج کرنے والے کے مال سے کئے ہوں تو اس کا حج ادا ہوگیا ورنہ نہیں ۔
(۶)احرام کے وقت آمر کی طرف سے حج کی نیت کرنا اگر احرام کے وقت صرف حج کی نیت کی اور حج کے افعال شروع کرنے سے پہلے آمر کی طرف سے تعیین کرلی تب بھی درست ہے اگر افعال حج شروع کرنے کے بعد اس کی طرف سے نیت کی تو حج فرض آمر کی طرف سے نہ ہوگا اور خرچہ آمر کا واپس کرنا لازم ہوگا ۔
مسئلہ:زبان سے یہ کہنا کہ فلاں کی طرف سے احرام باندھتا ہوں افضل ہے ضروری نہیں دل سے نیت کرنا کافی ہے ۔
مسئلہ:اگر آمر کا نام بھول گیا تو صرف آمر کی طرف سے نیت کر لینا کا فی ہے۔
مسئلہ:کسی شخص پر حج فرض تھا اور اس کے حکم سے کسی نے اس کی طرف سے حج کیا اور فرض یا نفل کی کچھ نیت نہیں کی تو آمر کافرض حج ادا ہو جائے گا اور اگر نفل کی نیت کی تو حج فرض ادا نہ ہوگا ۔
(۷)صرف ایک شخص کی طرف سے حج کا احرام باندھنا اگر دو شخصوں کی طرف سے احرام باندھ کر حج کیا تو دونوں میں سے کسی کا بھی حج نہ ہوگا حج کرنے والے کا ہوگا ان دونوں کا روپیہ واپس کرنا ہو گا اور حج کر نے کے بعد یہ اختیار نہ ہوگاکہ اس حج کو کسی ایک کی طرف سے متعین کردے ۔
مسئلہ: اگر کسی شخص نے کسی کی طرف سے تبرعا بدون حکم کے دو اجنبی کی طرف سے یا اپنے والدین کی طرف سے ایک احرام میں نیت کی تو احرام کے بعد افعال کرنے سے پہلے یا بعد فراغت کے اگر کسی ایک کیلئے اس حج کو کر دے تو درست ہے کیونکہ یہ حج ادا کرنے والے کا ہوا ہے اس کو اختیار ہے کہ جس کو چاہے بخش دے خواہ ایک کو خواہ؎۱ دو نوںکو۔
(۸)صرف ایک حج کا احر۴ام باندھنا اور پھر دوسرا احرام اپنی طرف سے باندھ لیا تو آمر کا حج نہ ہوگا جب تک دوسرے احرام کو ترک نہ کریگا ۔