اشرف العملیات - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
باقی بچے تو زمین میں دفن کردیتا ہے۔ اور کسی مہا دیو یا کالی وغیرہ کا نام بالکل نہیں آتا اور نہ کسی وقت کسی قسم کی پوجا پاٹ کرتا ہے۔ اور کہتا ہے کہ منتر میں بھی کسی قسم کے الفاظِ شرکیہ نہیں تو کیا صورتِ مذکورہ میں اس کا یہ فعل خلافِ شرع ہے یا نہیں؟ اور اس سے ہزاروں مخلوقِ خدا کو فائدہ پہنچتا ہے اور کسی کا اس شخص کو لالچ اور طمع نہیں ہے اور نہ کچھ لیتا ہے، محض انسانی ہمدردی کی وجہ سے کرتا ہے۔ ایک شخص نے اس کو اس فعل سے روکا ہے اور کہتا ہے کہ یہ عمل نہ کیا کرو توکیا یہ شخص یہ کام چھوڑ دے، یا نہ چھوڑے؟ الجواب: میں نے جہاں تک تحقیق کی ہے اس عمل میں چند امور کی تحقیق ہوئی: ۱۔ اولاً جو کچھ اس بچے کو مشاہدہ ہوتا ہے وہ کوئی واقعی شئے نہیں ہوتی، محض خیالی اور وہمی اشیا ہوتی ہیں جو عامل کی قوتِ خیالیہ سے اس بچے کو معمول کے خیال میں خارجی (ظاہری) صورت کی شکل میں نمودار ہوجاتی ہیں۔ گو عامل خود بھی اس راز کو نہ جانتاہو۔ اور یہی وجہ ہے کہ بچوں ہی پر یہ عمل ہوسکتا ہے، یا کسی بے وقوف بڑی عمر کے آدمی پر بھی ہوجاتا ہے۔ اور عقل مند پر خصوصاً جو اس کا قائل نہ ہو (اور اس کو مانتا نہ ہو) اس پر ہرگز نہیں ہوتا۔ پس اس تقدیر پر یہ ایک قسم کا دھوکہ، فریب اور کذب و زُور (یعنی جھوٹ) ہے۔ ۲۔ دوسرے فاتحہ کا ثواب جو ان لوگوں کو پہنچایا جاتاہے بعض تو فرضی نام ہوتے ہیں اور جو واقعی ہیں، یا سب واقعی ہوں، تب بھی تخصیص کی وجہ سے سمجھنا چاہیے۔ سو عاملین اور عوام کی حالت سے تفتیش کرنے سے یہ متعین (طور پر معلوم) ہوا کہ وہ آسیب کے دفع کرنے میں ان بزرگوں کو دخیل اور فاعل سمجھتے ہیں۔ پس لامحالہ ان کو ان واقعات پر اطلاع پانے والے اور پھر ان کو دفع کرنے والے یعنی صاحبِ علم اور صاحبِ قدرتِ مستقلہ سمجھتے ہیں اور یہ خود شرک ہے۔ اور اگر علم و قدرت میں غیر مستقل سمجھا جائے لیکن مستقل نہ سمجھنے کی صورت میں کبھی کبھی تخلّف بھی ہوسکتا ہے، مگر تخلّف کا خیال واحتمال بھی نہیں ہوتا۔ یہی اعتقاد شرک کا شعبہ ہے۔ ۳۔ تیسرے اکثر ایسے عملیات میں کلماتِ شرکیہ مثلاً: غیر اللہ کی ندا اور استغاثہ واعانت بغیر اللہ (یعنی غیر اللہ کو پکارنا، ان سے مدد چاہنا، فریاد کرنا) ضرور ہوتا ہے۔ اور عامل کا یہ کہنا کہ منتر میں کسی قسم کے شرک کے الفاظ نہیں ہیں، تا وقتیکہ وہ الفاظ معلوم نہ ہوں۔ اس لیے قابلِ اعتماد نہیں کہ اکثر عامل کم علمی (جہالت ) کی وجہ سے شرک کی حقیقت ہی نہیں جانتے۔ ۴۔ چوتھے مرغ وغیرہ کے ذبح کرنے میں زیادہ نیت یہی ہوتی ہے جو شیخ سدّو کے بکرے میں عوام کی ہوتی ہے۔ رہا فائدہ ہوجانا، اوّلاً تو وہ اکثر عامل کی قوتِ خیالیہ کا اثر ہوتا ہے عمل کا اس میں دخل نہیں ہوتا اور اگر عمل کا دخل بھی ثابت