ہوں تو اس کی ہدی جائز ہے لیکن اگر گودے تک ٹوٹ گئے ہوں تو جائز نہیں ۔
مسئلہ: خصی کی ہدی جائز بلکہ افضل ہے ۔
مسئلہ:بلکل دبلا اور مریل جانور کہ جس کی ہڈیوں میں بلکل مغز(گودا)نہ ہو اس کی ہدی جائز نہیں اور اگر اتنا زیادہ دبلا نہ ہو تو جائز ہے ۔
مسئلہ:خنثی جس میں نر اور مادہ دونوں کی علامات موجود ہوں اور بھینگا اور خالص پلیدی کھانے والا جانور ہدی میں جائز نہیں ۔
مسئلہ: پاگل اور خارش والے جانور کی ہدی جائز ہے جبکہ موٹا تازہ ہو اور چارہ کھاتا ہو اور اگر دبلا ہے یا چارہ نہیں کھاتا تو جائز نہیں ۔
مسئلہ:ایسا مریض جانور کہ چارہ کھاتا ہو اور جو جانور چارہ کھاتا ہو اور جو جانور گابھن ہو اس کی ہدی جائز ہے لیکن اگر جلدی بچہ ہونے والا ہو تو مکروہ ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
؎۱۔قال فی الغنیہ واما الہتماء ہی اللتی لا اسنان لھا فان کانت ترعی وتغلف جاز والا فلا کذا فی البدائع وھو فصیح کذا فی محیط السرخسی ذکروا فی الہدیہ وغیرھا اھ وقال فی اللباب ولا یجوز المریضۃ اللتی لا تقف واللتی لا اسنان لھا وقال القاری فی شرح ای سواء تقف او لا وفی روایۃ یجوز اذا کانت تقف وھو الاصح ۔ ۱۲ سعید احمد
مسئلہ:اگر بکری کا ایک تھن نہ ہو یا کسی وجہ سے مارا گیا ہو اور ایک موجود ہو تو اس کی ہدی جائز نہیں اور گائے،بھینس ،اور اونٹی کا ایک تھن نہ ہو تو جائز ہے اور اگر دو تھن نہ تو جائز نہیں ۔
مسئلہ:جس جانور کا ایک ہاتھ یا ایک پائوں کٹا ہوا ہو اور جو جانور بچے کو دودھ نہ پلا سکتا ہو اور جس بکری کے ایک تھن کا دودھ خشک ہو گیا اور جس اونٹی اور گائے کے دو تھنوں کا دودھ خشک ہو گیا ہو تواس کی ہدی جائز نہیں ۔
مسئلہ:جو جانور جماع سے عاجز ہو اور جو بچہ دینے سے بوجہ عمر زیادہ ہونے کے عاجز ہو اور بلا کسی وجہ کی اس کا دودھ نہ اتر تا ہوں تو اس کی ہدی جائز ہے ۔
مسئلہ:ان عیوب کی وجہ سے ان جانوروں کی ہدی اس وقت جائز نہیں ہے جبکہ یہ عیوب ان میں ذبح سے پہلے ہوں اگر ذبح کے وقت ان میں کوئی عیب پیدا ہو جائے مثلا ذبح کے وقت پائوں ٹوٹ گیا ہو یا آنکھ میں چھری لگ گئی تو جائز ہے ۔
مسئلہ:عیب دار جانور ہدی کیلئے خریدا اور پھر وہ عیب جاتا رہا تو اس کی ہدی جائز ہے ۔
مسئلہ:اگر صحیح سالم جانورخریدا تھا لیکن بعد میں ذبح سے پہلے کوئی ایسا عیب پیدا ہو گیا جس کی وجہ سے ہدی جائز نہیں تو اگر یہ ہدی واجب ہے تو اس کے بدلے دوسری ہدی واجب ہوگی اور عیب دار کو اپنے کام میں لانا جائز ہوگا اور اگر نفلی