عمرہ دوسرے عمرہ تک ان گناہوں کاکفارہ ہے جوانکے درمیان میں سرزد ہوں او رحج مبرور کی جزا نہیں ہے مگر جنت۔
ان دونوں حدیثوں سے حج کی فضیلت ظاہر ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے حاجی کو جنت کی خوشخبری دی ہے۔
حج مبرور وہ حج ہے جس میں کوئی گناہ نہ ہو اور بعض کا قول ہے کہ حج مقوبل کانام حج مبرور ہے اور بعض علماء کہتے ہیں کہ جس میں ریا اور نام ونمود نہ ہو وہ حج مبرور ہے۔ اور بعض کہتے ہیں جس کے بعد گناہ نہ ہو حسن بصری فرماتے ہیں کہ حج مبرور یہ ہے کہ حج کرنے کے بعد دنیا ہ سے بے توجہی او رآخرت کی طرف رغبت پیدا ہوئے۔
(۳) وعنہ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم من حج اللہ فلم یرفث ولم یفسق رجع کیوم ولتہ امہ (بخاری و مسلم)
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جس شخص نے محض اللہ کی خوشنودی کے لیے حج کیااورجماع اور اس کے تذکرے اور گناہ سے محفوظ رہاتو وہ (پاک ہو کر) ایسا لوٹتا ہے جیسا ماں کے پیٹ سے پیدا ہونے کے روز (پاک) تھا۔
اس روایت سے معلوم ہوا کہ اگر حج خلوص کے ساتھ کیا جائے اور احرام باندھنے کے وقت سے حج کے ممنوعات سے اجتناب کیا جائے اور کوئی گناہ نہ کیا جائے تواس سے انسان کے سب گناہ معاف ہوجاتے ہیں مگر کبیرہ گناہ کے معاف ہونے میں اختلاف (۱) ہے۔
حج ایک فریضہ ہے اوراس کی ادائیگی ہمارے ذمہ ہے۔ لیکن یہ حق تعالیٰ کا احسان ہے کہ نہ صرف ہم کو فریضہ سے فارغ الذمہ کر دیا جاتا ہے بلکہ ساتھ ہی ساتھ ہمارے گناہ بھی بخشدیے جاتے ہیں اور دائمی سرور وراحت سے نوازا جاتا ہے اور جنت کی خوش خبری صادق ومصدوق ﷺ کی زبان مبارک سے دی جاتی ہے۔
حضرت ابن عباس (۲)رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ سیسنا ہے کہ جو حاجی سوار ہوکر حج کرتا ہے اس کی سوار کے ہر قدم پر ستر نیکیاں لکھی جاتی ہیں اور جو پیدل حج کرتاہے اس کے ہر قدم پر سات سونیکیاں حرم کی نیکیوں میں سے لکھی جاتی ہیں۔ آپ سے دریافت کیاگیا کہ حرم کی نیکیاں کتنی ہوتی ہیں تو آپ نے فرمایا ایک نیکی ایک لاکھ نیکیوں کے برابر ہوتی ہے۔
اللہ اکبر باری تعالیٰ کاکس قدر فضل واحسان ہے کہ اس قدر نیکیاں اور ثواب عطا فرماتے ہیں ۔ صحابہ اور تابعین باوجود اپنی مشغولیت کے کثرت سے حج کرتے تھے۔ بعض تو ہر سال حج کرتے تھے۔ بعض تو ہر سال حج کرتے تھے۔ امام اعظم ابو حنفیہ (۳) رحمۃ اللہ علیہ نے پچپن حج کیے ہیں۔ حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ حضور ﷺ سے روایت کرتے ہیں۔
کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ جس شخص کو میں نے بدن کی صحت اوررزق میں