سے بلا تنگی اور فضول خرچی کے مذکورہ اخراجات میں خرچ کرنا جائز ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
؎۱ ۔تقصیر کی صورت میں پہلے فوت شدہ کی قضاء کرے پھر آخر کا حج کرے یعنی آئندہ سال تو فوت شدہ حج کی قضاء کرنی ہوگی اس کے بعد آمر کا حج کرے اور مامور پر دونوں ناتوں میں سے ایک لازم ہے یا تو آمر کا حج کرنا یا تو اس کا روپیہ واپس کرنا ۔ ؎۲۔چونکہ اس پر ضمان نہیں ہے تو حج کرنا بھی اس پر لازم نہیں ۔رہا اسی سے حج کرایا جایء یا کسی اور سے یہ ورثاء کی رائے پر ہے وعلیہ قضاء ما فات باستانف الحج عن المیت وحاصلہ ان الوراثاء الاحجاج عن المیت من مالہ وعلی المامور حج آخر عن نفسہ من مالہقضاء لما لزمہ بالشروع الخ (۱) قال فی رد المختار انما جاز الحج عن المحجوج عنہ لانہ لما بطلت الاجارۃ بقی الحج عن الحج فتکون لہ نقتہ مثلہلیس ھذہ النفقۃیستحقھا بطریق العوض بل بطریق الکفایۃ لانہ فرغ عن فنسہ لعملہ یشفع بہ المستاجر ھذا وما فی اللباب والدر لایجوز حجہ عنہ م المیقات وقع الحج عن المحجوج عنہ فی روایۃ الاصل عن ابی حنیفۃانتھیوبہ کان یقول شمس الائمۃ سرخسی وھو المذھب واللہ اعلم ۱۲منہ بعض علماء کہتے ہیں کہ اس پر مکہ مکرمہ پہنچ کر اپنا حج بھی فرض ہو جائے گا اور اس کو وہاں ٹھر کر آئندہ سال اپنا حج کرنا واجب ہوگا اور یہ مشکل ہے ۔
مسئلہ: مامور کو آمر کے مال سے کسی کی دعوت کرنا یا کھانے میں شریک کرلینا یا صدقہ دینا یا قرض دینا جائز نہیں ۔ہاں اھر آمر نے ان سب چیزوں کی اجازت دیدی تو جائز ہے ۔
مسئلہ:اگر مامور کے پاس اپنا مال نہ ہو تو آمر کے مال سے وضو اور غسل جنابت کیلئے پانی خرید نا جائز نہیں بلکہ تیمم کرے ۔اسی طرح آمر کے مال سے پچھنے لگوانا جائز نہیں مگر فقیہ ابو اللیث نے ہر اس چیز میں آمر کا مال صرف کرنے کو جائز کہا ہے جس کو عام طورسے حجاج کرتے ہوں اور ذکیرہ میں اسی کو مختار لکھا ہے مگر پھر بھی احتیاط یہ ہے کہ آمر سے ہر چیز میںصرف کرنے کی اجازت لے لے تاکہ تنگی اور مواخذہ نہ؎۱ ہو ۔
مسئلہ: راستہ میں کسی جگہ اگر جہاز یا قافلہ کے انتظار میں قیام کرے تو خرچہ آمر کے مال میں ہوگا اور اگر اپنی کسی ضرورت سے قیام کرے گا تو خرچہ مامور پر ہوگا اسی طرح اگر واپسی میں اگر جہاز یا قافلہ وجہ سے کہیں قیام کریگا تو خرچہ آمر پر ہوگا اور اگر اپنی ضرورت سے قیام کریگا تو اپنے پاس سے خرچ کرنا ہوگا جب وہاں سے چلدیدے گا تو پھر آمر کے مال سے خرچ کریگا ۔
مسئلہ: دم احصار آمر کے مال سے دے سکتا ہے ۔
مسئلہ:میت کی طرف سے گدھا سوار ہو کر حج کرنا مکروہ ہے جبکہ مسافت اور مشقت زیادہ ہو اور اونٹ پر کرنا گھوڑے اور خچر سے افضل ہے ۔
مسئلہ:کسی سنے حج کے بعد مکہ مکرمہ کو وطن بنانے کا ارادہ کر لیا اور آمر کے وطن واپس جانے کا ارادہ نہیں رہا تو اب آمر کے مال سے بلا اجازت آمر کے خرچ