ب انصاری ایک جماعت کے ساتھ شراب نوشی میں مشغول تھے جب تحریم شراب کی آیت نازل ہوئی ان کو اطلاع ملی تو انہوں نے فورا سارے مٹکے شراب کے گرادئے اس لئے اس کو مسجد فضیح کہتے ہیں اس کا نام مسجد شمس بھی ہے چونکہ بلندی پر ہے اور آفتاب کا طلوع اور جگہ سے پہلے یہاں نظر آتا ہے ۔
(۹)مسجد بنو قریظہ
مسجد فضیح سے شرق کی طرف تھوڑے سے فاصلے پر ہے یہود بنی قریظہ کے محاصرے کے وقت اس جگہ قیام فرمایاتھا اور حضرت سعد ابن معاذ کو یہودیوں نے اپنا حکم بنایا تھا انہوں نے اسی جگہ فیصلہ سنایا تھا مردوں کو قتل کیا جائے اور بچوں اور عورتوں کو قید کیا جائے ۔
(۱۰)مسجد بنی ظفر یا مسجد البغلہ
بقیع سے شرق کی جانب ’’حرۃ واقم ‘‘کے کنارے واقع ہے قبیلہ بنو ظرف اس جگہ رہتا تھا ایک مرتبہ آپﷺ اس جگہ تشریف فرما ہوئے اور ایک صحابی کو قرآن مجید پڑھنے کیلئے ارشاد فرمایا جب قاری آیۃ’’؎۱فکیف اذا جئنا من کل امۃ بشھید وجئنا بک علی ھولاء شھیدا ‘‘پر پہنچا تو آپ ﷺ گریہ طاری ہو گیا ریش مبارک تر ہو گئی اب صرف ایک محراب کعبہ کی جانب ہے ۔
اور روتے ہوئے فرمایا اے میرے رب جو لوگ میرے سامنے موجود ہیں ان پر تو میں گواہ ہوں لیکن جن لوگوں کو میں نے نہیں دیکھا ان پر کیسے ہونگا مسجد کے قریب ایک پتھر میں حضور ﷺ کے خچر کے سم کا نشان ہے اس وجہ سے اس کو مسجد البغلہ بھی کہتے ہیں ۔
(۱۱)مسجد الاجابہ
بقیع سے شمال کی جانب ’’بستان سمان‘‘ کے پاس ہے اس جگہ بنو معاویہ بن مالک بن عوف رہتے تھے رسول اللہ ﷺ ایک روز اس جگہ تشریف لائے اور نماز پڑھ کر دیر تک دعا میں مشغول رھے اپنے رب سے تین درخواستیں کی ایک تو یہ کہ میری امت کو قحط سالی کے عذاب سے تباہ نہ فرمانا دوسری یہ کہ میری امت کو غرق عام سے ہلاک نہ فرمانا یہ دونوں دعائیں قبول ہوگئیں تیسری یہ کہ باھم اختلاف اور خانہ جنگی نہ ہویہ منظور نہیں ہوئی ۔
(۱۲)مسجد سجدہ یا مسجد الجیر
’’بستان بحیری‘‘اور’’ بساتین صدقہ‘‘کے درمیان میں ہے اس جگہ حضور ﷺ نے دو رکعت نماز پڑھی تھی اور بہت طویل سجدہ کیا تھا ۔
(۱۳)مسجد ابی
بویع کے متصل ہے اس جگہ حضرت ابی ابن کعبؓ کا مکان تھا رسول اللہ ﷺ یہاں اکثر تشریف لاتے تھے اور نماز پڑھتے تھے ۔
(۱۴)مسجد بنی حرام