پڑھے۔ بِسْمِ اللّٰہِ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلاَمُ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ رَبِّ اغْفِرْلِیْ ذُنُوْبِیْ وَافْتَحْ لِیْ اَبْوَابَ رَحْمَتِکَ۔
مسئلہ: مسجد میں اندر داخل ہونے کے بعد جب بیت اللہ پرنظر پڑے توتین مرتبہ اللہ اکبر لاالہ الاللہ کہے اور بیت اللہ کو دیکھنے کے وقت ہاتھ (۱) اٹھا کر یہ دعا پڑہے۔
اَللّٰہُمَّ زِدْ ہٰذَا الْبَیْتَ تَشْرِیْفًا وَّتَعْظِیْمَا وَتَکْرِیْمَا وَّمَہَا بَۃً وَّزِدْ مَنْ شَرَّ فَہٗ وَکَرَّمَہٗ مِمَّنْ حَجَّہٗ وَاعْتَمَرَہٗ تَشْرِیْفًا وَّتَکْرِیْمًا وَّتَعْظِیْمًا وَّبِرًّا اَللّٰہُمَّ اَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْکَ السَّلَامُ فَحَیِّنَا رَبَّنَا یِا لسَّلامِ۔
اے اللہ اس گھر کی شرافت وعظمت وبزرگی اور ہیبت بڑھا نیز جواس کی زیارت کرنے والا ہوا س کی عزت واحترام کرنے والا ہو اس کی بھی شرافت بزرگی اور بھلائی زیادہ کرائے اللہ آپ کا نام سلام ہے اور آپ ہی کی طرف سے سلامتی مل سکتی ہے پس ہم کو سلامتی کے ساتھ زندہ رکھ۔
اس کے بعد درود شریف بڑھے اور جو دعا چاہے مانگے اس وقت دعا قبول ہوتی ہے۔ سب سے زیادہ اہم دعا یہ ہے۔ کہ اللہ تعالیٰ سے بلا حساب کے جنت مانگے اور اس وقت یہ دعا بھی مستحب ہے۔
اَعُوْذُ بِرَبِّ الْبَیْتِ مِنَ الدَّیْنِ وَالْفَقْرِ وَمِنْ ضِیْقِ الصَّدْرِ وَعَذَابِ الْقَبْرِ۔
اے اللہ پنا ہ مانگتا ہوں میں اس گھر کے رب کی قرضہ محتاجی اورتنگدلی اور عذاب قبر سے
مسئلہ: بیت اللہ شریف کے دیکھنے کے وقت کھڑے ہوکر دعا مانگنا مستحب ہے۔
فائدہ: جو دعائیں جناب رسول اللہ ﷺ سے منقول ہیں اگر وہ یاد ہوں تو ان کا پڑھنا افضل ہے لیکن اگر وہ یاد نہ ہوں تو جو چاہے دعا مانگے۔ کسی جگہ کوئی خاص دعا معین نہیں کہ اس کا پڑھنا ضروری ہو جس دعا میں خشوع حاصل ہو وہ پڑھے۔
مسئلہ: مسجد حرام میں داخل ہو کر تحیۃ المسجد نہ پڑھے اس مسجد کا تحیہ طواف ہے اس لیے دعا مانگنے کے بعد طواف کر ے البتہ اگر طواف کرنے کی وجہ سے فرض نماز کے قضا ہونے یا مستحب وقت نکل جانے یاجماعت فوت ہونے کا اندیشہ ہوتو طواف کے بجائے تحیۃ المسجد پڑھنا چاہیے بشرطیکہ وقت مکروہ نہ ہو۔
مسئلہ: نماز جنازہ۔ سنت مؤکدہ۔ وتر کو طوف تحیۃ سے پہلے پڑھے اوراشراق۔ تہجد چاشت وغیرہ کو طواف سے پہلے نہ پڑھے۔
مسئلہ: اگر کسی وجہ سے فوراً طواف کا ارادہ نہ ہوتو تحیۃ المسجد پڑھنا چاہیے بشرطیکہ وقت مکروہ نہ ہو۔
مسئلہ: مسجد حرام میں بلکہ ہر مسجد میں داخل ہونے کے وقت نفل اعتکاف کی نیت کرنا مستحب ہے اور نفل اعتکاف تھوڑی دیر کا بھی جائز ہے۔
مسئلہ: مسجد حرام میں نماز پڑھنے والے کے آگے طواف کرنے والوں کو گزرنا جائز ہے اور طواف نہ کرنے والوں کو بھی جائز ہے مگر سجدہ کی جگہ میں نہ گذریں۔