مسلمان دارالحرب یعنی کفار کے ملک میں رہتاہے اس کے لیے علم ہونا ضروری ہے۔ اگر دو مردمستور الحال یاایک مرد اور دو عورتیں مستورالحالی یا ایک عادل مر د اس کو حج کی فرضیت کی خبر دیں تو حج واجب ہو جائے گا۔ اور شرط علم متحقق ہوجائے گی۔
مسئلہ: حج فرض ہونے کے لیے عاقل بالغ ہونا شرط ہے نابالغ اور پاگل پرحج فرض نہیں ہوتا۔
مسئلہ: نابالغ بچہ نے حج کا احرام باندھا اس کے بالغ ہوگیا اور حج کر لیا تو حج فرض ادا نہ ہوگا البتہ اگر بالغ ہونے کے بعد دوبارہ احرام باندھ لیا تو حج فرض ادا ہو جائے گا۔
مسئلہ: کسی مجنوں نے حج کا احرام باندھا اور وقوف عرفہ سے پہلا ہوش آگیا او رجنون جاتا رہا تو اگر اس کے بعد دوبارہ احرام باندھ لیا تب تو حج فرض ادا ہو جائے گا اور اگر دوبارہ احرام نہیںباندھ تو حج فرص ادانہ ہوگا۔
مسئلہ: غلام اور باندی (۲) پر حج فرض نہیں خواہ مدیر ہویا مکاتب یاام ولد وغیرہ۔
مسئلہ: اگر غلام نے مولی کی اجازت سے حج کر لیا تو حج فرض ادا نہ ہوگا۔ آزاد ہونے کے بعد شرائط موجود ہونے پر دوبارہ حج کرنا فرض ہوگا۔
مسئلہ غلام اگر مکہ مکرمہ میں ہوتب بھی اس پر حج فرض نہیں۔ بخلاف مکہ مکرمہ کے فقیروں کے کہ اگر وہ عرفات تک جاسکتے ہوں توان پر حج فرض ہے۔
مسئلہ: جو لوگ مکہ مکرمہ میں یا مکہ مکرمہ کے پاس کے رہتے ان پر حج فرض ہونے کے لیے استطاعت (۱) یعنی سواری اوراتنا سرمایہ ہونا شرط ہے۔ کہ وہ اپنے وطن سے مکہ مکرمہ تک جاسکیں اور واپس آسکیں ۔
مسئلہ: یہ سرمایہ ان ضروریات کے علاوہ ہونا چأہیے۔ رہنے کا مکان، پہننے کے کپڑے اسباب خانہ داری، نوکر چاکر اور اپنے اہل و عیال کا خرچ واپسی تک قرض، سواری، اپنے پیشے کے آلات، مرمت مکان۔
مسئلہ: دوکاندار کے لیے اتنا سامان تجارت جس سے گزر اوقات کرسکے اور کاشکار کے لیے اہل وعیال اور عالم کے لیے ضروری کتابیں ضروریات سے ہیں۔ ان چیزوں کے علاوہ سرمایہ معتبر ہوگا ارو ہر پیشہ والے کا یہی حکم ہے کہ اس کے پیشے کے اوزار اور ضروری سامان اس کی ضروریات میں شمار ہوگا۔
مسئلہ: سرمایہ اور مال سے مراد وہ مال ہے کہ جو اپنی جائز کمائی کا ہو اور خود اس کا مالک (۲)ہو۔ اگر کسی نے اتنا مال مانگا دے دیا یا مباح کردیا تو اس سے حج فرض نہ ہوگا۔
مسئلہ: سواری کا ملک ہونا ضروری نہیں ہے اگر کرایہ سواری مل گئی تو وہ بھی کافی ہے۔
مسئلہ: مکہ مکرمہ والے یا جو لوگ مکہ مکرمہ کے قریب رہتے ہیں اور پیدل سفر کرسکتے ہیں ان کے لیے سواری شرط نہیں۔ ہاں اگر چل نہیں سکتے تو ان کے لیے بھی مثل بارہ کے رہنے والوں کے سورای شرط ہے اور ضروری زاد راہ مکہ