اطلاع دیدتے ہیں۔ آپ کا معلم یا اس کا کوئی آدمی آپ سے یا آپ کے امیر قافلہ سے ملاقات وتعارف کے بعد آپ کو اپنے ساتھ لے جائے گا بہتر یہہے کہ سب کاموں سے پہلے آپ اپنے سامان کا انتظام کرکے بیت اللہ شریف کی زیارت کریں طواف کریں۔ معلم یا اس کا ملازم آپ کو ساتھ لے جائے گااور وہ خود طواف کرائے گااوراس خدمت کو وہ اپنا حق سمجھتے ہیں۔ اگر ان سے یہ خدمت نہ لی جائے توا ن کو ناگوار ہوتاہے۔ طواف کے بعد حجاج ان کو کچھ ہدیہ پیش کر دیتے ہیں ا روہ اس کے امیدوار رہتے ہیں اگر نہ دو گے تو وہ کچھ خوش نہ ہوں گے۔ آپ اس کو طواف کا معاوضہ نہیں سمجھیں بلکہ ہدیہ سمجھ کر کچھ روپیہ دو روپیہ مطوف کو دیدیں تاکہ آپ سے وہ خوش ہو جائے اور آپ کے تمام امور خوشی سے انجام دے۔ اول طواف میں ان کو ضرور ساتھ لے لیا جاوے۔ وہ لوگ طواف کے طریقہ سے واقف ہیں۔ سہولت سے قاعدہ کے مطابق طواف کرئیں گے چونکہ اکثر لوگوں کا یہ پہلا موقع ہوتاہے اس لیے اکثر مولوی اور عالم بھی غلطی کرتے ہیں اور آداب مقامات سے ناواقف ہوتے ہیں دعائیں بھی یاد نہیںہوتیں لیکن مسائل میں مطوف پر بھی اعتماد نہ رکھو خود بھی ہر چیز کے احکام اس کے کرنے سے پہلے خوب مطالعہ کر لو اور سمجھ لو۔
طواف وسعی سے فارغ ہو کر کھانا کھاؤ اورپھر قیام کے لیے مکان کی فکر کرو۔ مکہ معظمہ میں ہر قسم کے مطانات مل جاتے ہیں اپنی اور اپنے رفقاء کی حیثیت اور ضرور یات کو دیکھ کر مطان کا انتخاب کر لو۔ بہتر یہ ہے کہ بیت اللہ کے قریب مکان لو تاکہ ہر وقت بیت اللہ سامنے رہے اور نماز وطواف میں سہولت ہو۔ کرایہ مکانات کاسال بھر کا لیا جاتاہے۔ ماہواری نہیں لیا جاتاہ۔ ۱۰ محرم تک کا کرایہ آپ سے وصول کرلیا جائے گا۔ اس کے بعد اگر آپ رہیں گے تو دوسرے سا ل کا کرایہ دنیا ہوگا اگر آپ سال بھر سے پہلے جائیں گے توواپسی ایک پیسہ کی بھی نہو گی۔ لہٰذا آپ مکان کرایہ پر لینے سے پہلے طے کرلیں کہ واپسی کی تاریخ عربی مہینہ سے فلاں ماہ کی فلاں تایخ تک کے لیے مکان کرایہ پر لیتا ہے۔ (۱) حرم کے اندر بھی مکانات ہیں مگر ان کا کرایہ زیادہ ہوتاہے اور زیادہ قریب مناسب بھی نہیں ہے کیونکہ اس سے ادب واحترام میں فرق آتاہے۔ مکہ مکرمہ میں ہر قسم کے بازار ہیں سب ضروریات ملتی ہیں جس چیز کی ضرورت ہوبازار سے خرید لو۔
نوٹ: مکہ مکرمہ میں داخل ہونے کے آداب واحکام تفصیل سے بیان کیے گئے ہیں وقت پران کا مطالعہ کیاجائے۔
حجازی سکہ۔ ڈاک۔ تار اور گز وغیرہ
مکہ معظمہ پہنچ کر وہاں کا حساب سمجھنے میں وقت پیش آئے گی لیکن گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں۔ آپ کا معلم آپ کو سب بتلادیگا خود نہ بتلائے تو دریافت