اور میرے لئے اپسے رسول ﷺ کی زیارت مقدر فرما جیسا کہ آپ نے اپنے خاص بندوں کیلئے مقدر کی ہے اور مجھ کو دوزخ کی آگ سے بچا اور میری مغفرت فرما اور رحم فرما اے اللہ ہمارے لئے اس بستی میں بہترین ھکانا اور اچھا رزق مقرر فرما ل۔
مسئلہ: جب قبئہ خضراء علی صاحبھا الف الف صلوۃ پر نظر پڑے تو کمال عظمت اور اس کے مجد وشرف کا استحضار کرے کیونکہ یہ بزرگ ترین مقام ہے ۔
مسئلہ:شہر میں داخل ہو کر سب سے پہلے مسجد نبویﷺ میں داخل ہونے کی کوشش کرے اگر کوئی ضرورت ہو تو اس سے فارغ ہو کر فورا مسجد میں آئے اور زیارت کرے البتہ عورتوں کو رات کوزیارت کرنا بہتر ہے ۔
مسئلہـ:جب مسجد نبوی ﷺ میں داخل ہوتو نیایت خشوع خضوع کیساتھ داہناںپائوں پہلے داخل کرے اور داخل ہوتے وقت یہ دعا پڑھے ۔
اللھم صل علی محمد وصحبہ وسلم اللھم اغفرلی ذنوبی وافتح لی ابواب رحمتک۔
ترجمہ:اے اللہ صلوۃ وسلام بھیج محمد ﷺ پر اور ان کے اصحاب پر اے اللہ میرے گناہ بخش دے اور اپنی رحمت کے دروازے کھول دے۔
اور جس دروازے سے چاہے داخل ہو مگر باب جبرئیل سے داخل ہونا بہتر اور معمول ہے مسجد میں داخل ہوکر منبر شریف اور قبر کے درمیان روضہ میں کھڑا ہوکر دو رکعت تحیۃ المسجد پڑھے بشرطیکہ وقت مکروہ نہ ہو ۔پہلے رکعت میں سورۃ فاتحہ کے بعد سورۃ کافرون اور دوسری رکعت میں قل ھو اللہ پڑھے جو قطعہ مسجد کے منبر اور حضور ﷺ کی درمیان ہے اس کو روضہ اور ریاض الجنۃ؎۱ کہتے ہیں اس کے متعلق حضورﷺ نے فرمایا :
ما بین بیتی ومنبری روضۃمن الریاض الجنۃ ۔
یعنی میرے گھر اور میرے منبر کے درمیان ایک باغ ہے جنت کے باغوں میں سے ۔
اور روضہ میں محراب نبوی ﷺ, میں تحیۃ المسجد پڑھنا افضل ہے اور اگر وہاں موقع نہ ہوتو پھر روضہ میں جہاں جگہ ملے پڑھ لے اور سلام پھیر کر خدا کی حمد ثناء اور شکر ادا کرے اور زیارت کے قبول ہونے کی دعا مانگے اور بعض علماء نے لکھا ہے کہ سجدئے شکر بھی کرے کہ حق تعالی نے اس نعمت عظمی سے نوازا مگر بہتر ی ہے کہ دو رکعت شکرانا نی نیت سے پڑھ لے صرف سجدہ نہ کرے گو جائز ہے ۔
مسئلہ:اگر فرض نماز کی جماعت ہو رہی ہو یا نماز کے قضاء ہو جانے کا اندیشہ ہو تو پہلے فرض نماز پڑھے تحیۃ المسجد بھی اس سے ادا ہوجاتا ہے ۔