بسم اللہ الرحمن الرحیم
الحمد للہ رب العلمین والصلوۃ والسلام علی سید المرسلین محمد والہ واصحبہ اجمعین۔
فرضیتِ حج
حج مثل نماز، روزہ اور زکوٰۃ کے اسلام کا ایک رکن اورفرض عین ہے، تمام عمر میں ایک مرتبہ ہر اس شخص پر فرض ہے جس کو حق تعالیٰ نے اتنا مال دیا ہو کہ اپنے وطن سے مکہ مکرمہ تک آنے جانے پر قادر ہو اور اپنے اہل وعیال کے مصارف واپسی تک برداشت کرسکتا ہو اور جو شرائط حج کی ہیں وہ سب اس میں موجودہوں جن کا بیان آئندہ آئے گا۔ حج کی فرضیت قرآن، حدیث، اجماع اورعقل سے ثابت ہے۔
حج کی فرضیت قرآن سے
وَالِلّٰہِ عَلَی النَّاسِ حِجُّ الْبَیْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ اِلَیْہِ سَبِیْلَا ط وَمَنْ کَفَرَ فَاِنَّ اللّٰہَ غَنِیٌّ عَنِ الْعٰلَمِیْنَ ط
حج کے فرض ہونے کا ذکر مختلف (۱) آیات میں موجود ہے مگر آیت ذیل سب سے صاف اور صریح ہے۔ اللہ تعالیٰ کی عبادت کے لیے لوگوں پر حج بیت اللہ فرض ہے۔ جس شخص کو وہاں تک پہنچے کی استطاعت ہو اور جس نے انکار کیاتواللہ تعالیٰ بے شک تمام جہانوں سے بے نیاز ہے اس آیت شریف میںحج کی فرضیت کے ساتھ خلوص نیت اور شرط فرضیت یعنی استطاعت کو بھی بیان کیاگیا ہے اور ساتھ ہی ساتھ اس پر بھی تنبیہ کی گئی ہے کہ جو حج کی فرضیت کاانکار کرے وہ کافر ہے یا با وجود حج پر قدرت رکھنے کے حج نہ کرے اور مرجائے تووہ کفار کے مشابہ ہے۔ چنانچہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ جو شخص ایسی سواری اورزاد راہ کا مالک ہے کہ اس کو بیت اللہ تک پہنچا سکتا ہے اور اس نے پھر بھی حج نہیں کیا تو اس کے یہودی یانصرانی ہو کر مرجانے میں کچھ فرق نہیں اوریہ اس لیے کہ حق تعالیٰ کا ارشاد ہے۔
وَلِلّٰہِ عَلَی النَّاسِ حِجُّ الْبَیْتِ مَنِ سْتَطَاعَ اِلَیْہِ سَبِیْلًاط
حج کی فرضیت حدیث شریف سے
بہت سی احادیث میں حج کی فرضیت کاذکر ہے لیکن ہم صرف تین روایتوں پر اکتفاکرتے ہیں۔
(۱) عَنْ اَبِیْ سَعِیْدٍ خَطَبْنَا رَسُوْلُ اللّٰہَ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ فَقَالَ اِنَّ اللّٰہ قَدْ فَرَضَ عَلَیْکُمْ الْحَجَّ فَحَجُّوالْحَدِیْث (رواہ مسلم)
حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ، روایت کرتے ہیںکہ رسول اللہ ﷺ نے ہمارے سامنے وعظ فرمایا او ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے تم پر حج فرض کیا ہے۔ پس تم حج کرو ۔
(۲) عَنْ اَبْن عُمَر عَن النّبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ قَالَ بُنَیَّ الاسْلام عَلَی خمس شَہادۃُ اَن لا الٰہ الاّ اللّٰہُ وَاَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ