ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
شاید اس لالچ میں کھڑا ہے اب تو ٹلے گا مگر ٹلا نہیں اس پر یہ کیا کہ لوٹے کو جھانکا اب تاویلیں کرتا ہے اور اگر مان ہی لیا جائے کہ سب تاویلیں صحیح ہیں تو ایہام کا اس کے پاس کیا جواب ہے ایسے ایسے آ تے ہیں ستانے کو عین نماز کے وقت میرے قلب کو پریشان کیا یہ فرماتے ہوئے حضرت والا نماز مغرب پڑھانے کے لیے مصلے پر تشریف لے گئے ـ 22 رمضان المبارک 1350ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم یکشبنہ ملفوظ 396: اپنے مؤاخذہ اور انکی حرکت پر اظہار رنج فرمایا کہ کل مغرب کے وقت ان صاحب نے ایک چھوٹی سی بات پر کس قدر ستایا اور پریشان کیا مجھے اپنے پر بھی تعجب ہے کہ میں نے کیوں ذرا سی بات پر ان سے اس قدر مؤاخذہ کیا اور ان پر بھی ہے کہ ذرا سے مقصود کے لیے اس درجہ مجھ کو اذیت پہنچائی جب مجھے معلوم ہوا کہ بلا ضرورت میرے انتظار میں کھڑے ہیں تو کیا اس پر مجھ کو کلفت اذیت نہ ہوتی اور خیر یہ بے چارے تو نئے آدمی ہیں ان سے ایسا ہو جانا کوئی زیادہ تعجب نہیں پرانے بھی ستاتے ہیں اور بعد میں یہ معلوم کر کے کہ طالب علم نہیں ہیں اور بھی رنج ہوا اس لئے اگر طالب علموں کو کچھ کہہ لوں تو ان پر تو میں اپنا ایک قسم کا حق سمجھتا ہوں اور غیر طالب علم پر ناخوش ہونے سے دل کڑھتا ہے ـ ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت ان کو اس کا رنج ہو رہا ہے کہ میری وجہ سے حضرت کو تکلیف ہوئی اور اذیت پہنچی حضرت مجھ سے خفا ہو گئے فرمایا کہ واقعہ ختم ہونے کے ساتھ ہی بحمداللہ میرا قلب صاف ہو جاتا ہے میں خفا نہیں ہوں نیز میں خفا تو جب ہوتا کہ اس سے میری کوئی مصلحت فوت ہوتی مگر اس میں کچھ میری مصلحت تھوڑا ہی ہوتی ہے ـ طالب ہی کی مصلحت سے ایسا کرتا ہوں تاکہ آئندہ کو کان ہوں پھر ایسی نالائقی کی حرکت نہ کریں جس سے دوسرے کو اذیت ہو ـ اور میں سچ عرض کرتا ہوں کہ عین غصہ کی حالت میں بھی قلب میں اس کی محبت ہوتی ہے اسی وجہ سے اکثر در گذر کر جاتا ہوں اس کی بناء محبت ہی ہوتی ہے ـ ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ ڈاکٹر صاحب نے بڑی اچھی بات کہی وہ یہ کہ