ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
بدولت بدنام ہوا ہے محض گدی نشین ہونا ان کے یہاں مقصود طریق ہے حالانکہ گدھی نشین ہیں گھوڑی نشینی انکو کہا نصیب ـ ملفوظ 343:حق تعالی حاکم بھی ہیں حکیم بھی ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ حق تعالی کو ہر وقت اختیار ہے کہ اگر وہ چاہیں تو دوزخیوں کو جنت میں جنتیوں کو دوزخ میں بدل دیں ان کے اختیار میں ہے اور اگر وہ ایسا کریں تو وہی حکمت ہو یہی نہیں کہ فقط ضابطہ کی وجہ سے مان لیا جائے کہ وہ حاکم ہیں یہ تو بہت گھٹا ہوا عقیدہ ہے یہ عقیدہ بھی ہونا چاہئیے کہ حکیم بھی ہیں پھر کبھی کوئی اعتراض ہی قلب میں پیدا نہیں ہو سکتا اور اس پر بھی قادر ہیں کہ اگر چاہیں تو دوزخیوں کو جنت میں بھیج کر تکلیف دیں اور جنتیوں کو دوزخ میں بھیج کر راحت دیں ـ اختیار اور حکمت کو یوں سمجھ لیجئے گا کہ جیسے کسی کے یہاں الماری ہے اوپر کے درجہ میں کپڑے رکھے ہیں اور نیچے کے درجہ میں برتن ـ اب وہ کسی مصلحت کی وجہ سے کپڑوں کو اٹھا کر نیچے کے درجہ میں رکھ دے اور برتنوں کو اوپر کے درجہ میں رکھ دے تو اس کو اختیار بھی ہے اور حکمت بھی ہو گی ایسے ہی اللہ میں کی دو الماریاں ہیں ایک جنت اور ایک دوزح وہ جب چاہیں اور جس کے لئے چاہیں بدل دیں اس میں کسی کو مزاحمت کا کیا حق ـ اگر اس میں کوئی مزاحمت کرے تو وہ الماری کی مزاحمت اللہ ماری ہے ـ 20 رمضان المبارک 1350ھ مجلس بعد نماز جمعہ ملفوظ 343: اس راہ میں مٹ کر ہی کچھ ملتا ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں نے فلاں مولوی صاحب کو لکھا تھا کہ اس طریق میں افعال مقصود ہیں انفعالات مقصود نہیں میں نے ان دو ہی جملوں میں تمام تصوف کی حقیقت اور روح بتلا دی تھی اور بیان کر دی تھی مگر ان مولوی صاحب نے کوئی قدر نہ کی ـ تعجب ہے کہ جب علم ہو کر بھی نہ سمجھے ـ بات وہی ہے جو میں کہا کرتا ہوں کہ ہر شخص چاہتا یہ ہے کہ کام کچھ نہ کرنا پڑے بزرگ اپنے سینوں میں سے دیدیں پہلے یہ تو معلوم کر لو کہ خود ان کو یہ چیز کیسے ملی ہے تم کو گھر بیٹھے