ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
مجنوں بن جاؤ ) ـ حتی کہ جوتیاں کھانے کو تیار ہو جائے اور جو جوتیاں کھانے کو تیار ہو گیا اس نے گویا جوتیاں کھا ہی لیں اور اس کی اصلاح ہو ہی گئی آمادہ ہونا ہی تو مشکل ہے اس لئے کہ آمادگی وہی معتبر ہے جو خلوص دل سے ہو اور خلوص دل سے آمادہ وہی ہوتا ہے جو اپنی شان نہیں رکھتا اور یہی اصل چیز ہے کہ اپنے کو مٹا دے فنا کر دے ورنہ محض جوتیاں کھانے سے کیا ہوتا ہے ـ ملفوظ 220: تواضع کے ساتھ تکبر کا علاج فرمایا ! کہ ایک مولوی صاحب کی یہ کوشش ہے کہ ندوہ میں ایک ایسے عالم کی ضرورت ہے جو اپنے اخلاق سے وہاں کے طلباء کی اصلاح کر سکے ـ مجھ سے بھی انہوں نے ذکر کیا ـ میں نے ایک مولوی صاحب کا نام لیا کہ وہ مناسب ہیں انہوں نے کہا کہ متکبروں کی وہاں کمی نہیں متکبر تو وہاں پر بھی بہت ہیں وہاں ایسے شخص کی ضرورت ہے کہ متکبر نہ ہو ـ پھر فرمایا کہ متواضع بھی ایسا ہو کہ سب کے تکبروں کو توڑ کر نیچا دکھلاوے ـ ایک صاحب نے عرض کیا کہ جب اس کو یہ خیال ہوگا کہ میں دوسروں کے تکبر کو توڑ سکتا ہوں کیا یہ تکبر نہ ہو گا فرمایا کہ یہ تکبر نہیں ہوگا گو بظاہر صورتا تکبر معلوم ہو مگر حقیقتا تکبر نہیں ایسا تکبر اور تواضع دونوں جمع ہو سکتے ہیں ـ اس کی بالکل ایسی مثال ہے کہ کوئی اس کا دعوی کرے کہ میں تکبر کا علاج کر سکتا ہوں تو یہ تکبر تھوڑا ہی ہے ـ پھر فرمایا کہ تکبر کا مرض ایسا عام ہوا ہے کہ انگریزی مدارس تو پہلے ہی سے بد نام ہیں اور بد نام کیا واقعہ ہے کہ ان میں بکثرت متکبر ہوتے ہیں مگر آجکل عربی مدارس میں بھی یہ بلا موجود ہے متکبرین بھرے ہیں الا ماشاءاللہ ـ وجہ یہ کہ بدوں خاص انتظام کے اصلاح غیر ممکن ہے چاہے عربی مدارس ہوں یا انگریزی اور انتظام نہ ان میں ہے نہ ان میں ہے ـ ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت اگر کوئی علی گڑھ میں پڑھے اور طبعی تواضع اس میں