ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
ملفوظ 231: حضرت حاجی صاحبؒ کی وجہ سے اتحاد ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا ! کہ مولوی صاحب ذرا بدعت کی طرف مائل تھے اور ہمارے بزرگوں کی نسبت کہا کرتے تھے کہ ان وہابیوں میں اتحاد بہت ہے پھر مزاحا اس کی وجہ میں کہتے کہ یہ سب اس بڈھے کی برکت ہے اس سے مراد حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ تھے ـ ملفوظ 232: اھل خانقاہ کو ایک دوسرے سے محبت ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت یہاں کے قانون میں داخل ہے کہ کوئی کسی سے زیادہ نہ ملے نہ کوئی کسی کے حجرہ میں جائے اپنے کام میں لگا رہے ـ مگر اس پر بھی جب یہ حضرات دوسری جگہ جاتے ہیں اور ایک دوسرے سے ملتے ہیں تو یہ معلوم ہوتا ہے کہ ان میں رشتہ اخوت کوٹ کوٹ کر بھرا گیا ہے ـ فرمایا کہ مجھے تو یہ معلوم نہیں آج ہی سنا ہے وہ بھی ثقہ راوی سے ـ حضرت ! میں تو ایک چیز کا اہتمام کرتا ہوں یعنی اللہ سے تعلق کا اور اس کا کہ اس کے بعد ضعیف سے ضعیف سبب بھی مرتفع کر دیا جائے اور دین کو قلوب میں راسخ کر دیا جائے اسی کی کوشش کرتا ہوں پھر اللہ تو واحد ہیں جب سب ان کو مانیں گے تو متحد تو خود ہی رہیں گے ـ ملفوظ 233: دنیاوی معاملات میں لوگوں کو مشورہ نہ دینے کی وجہ فرمایا ! کہ ایک شخص کا خط آیا ہے اپنی تجارت کے قصے جھگڑے لکھ کر لکھا ہے کہ میں اب کیا کروں ـ میں جواب میں لکھ دیا ہے کہ اب یہ کرنا چاہئے کہ مجھ سے ایسی بات نہ پوچھنا چاہیے ـ ہاں دعا کرتا ہوں ـ فرمایا کہ ایک اور صاحب نے اسی طرح لکھا تھا کہ بعضے لوگ مجھ کو مشورہ دیتے ہیں کہ نانوں کی دکان کر لو کوئی کہتا ہے کہ دواؤں کی دکان کر لو مجھ کو کیا کرنا چاہئے ـ میں نے لکھ دیا کہ میرا باپ نہ کھٹ بنا تھا نہ پنساری ! مجھے ان چیزوں میں تجربہ نہیں ـ کسی تجربہ کار سے معلوم کر کے عمل کرو ـ میرے دو کام ہیں ایک دعا کرا لو ـ چاہے وہ دنیا ہی کیلئے سہی وہ بھی عبادت ہے دوسرے اللہ کا نام پوچھ لو ـ