ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
علماء کا قول جواز پر ہے ـ لہذا اختلاف سے فی الجملہ گنجائش ہے ـ ملفوظ 305: ادب راحت رسانی کا نام ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا ! کہ اصل ادب تعظیم نہیں ہے بلکہ راحت رسانی ہے اگرچہ صورتا ادب میں قلت ہی ہو ـ ادب حقیقی اور بے ادبی صوری کے اجتماع کے متعلق فرماتے ہیں ؎ گفتگو ئے عاشعاں درکار رب ٭ جو شش عشق است نے ترک ادب بے ادب تر نیست زو کس در جہاں ٭ با ادب تر نیست زوکس در نہاں ( حق تعالی کی شان میں ، عشاق کی باتیں جوش عشق کی وجہ سے ہوتی ہیں کہ ترک ادب کیوجہ سے بظاہر تو اس عاشق سے بڑھ کر کوئی بے ادب نہیں ہوتا ـ مگر باطن میں اس سے بڑھ کر کوئی با ادب نہیں ہوتا ) ـ ملفوظ 306: قبول دعا کرامت نہیں ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا ! کہ قبول دعا کرامت نہیں اس لئے کہ دعا تو عوام کی بلکہ کفار کی بھی قبول ہوتی ہے ـ دیکھو اکفر الکفرۃ افجر الفکرۃ ( سب کافروں سے بڑھ کر کافر ـ اور سب فاجروں سے بڑھ کر فاجر ) شیطان تک کی دعا قبول ہوئی اور دعا بھی کیسی جو ممتنع عادی ہے اور حسب تصریح فقہاء سوء ادب ہے ـ شیطان نے کہا تھا انظرنی الی یوم یبعثون اور وہ دعا قبول ہو گئی پھر ایسے وقت میں جبکہ عتاب ہو رہا تھا مگر کم بخت عابد تھا سمجھتا تھا کہ یہ حالت بھی مانع قبول عرض نہیں ـ ملفوظ 307: حضرت شاہ فضل الرحمن گنج مراد آبادیؒ فرمایا ! کہ میں حضرت مولانا فضل الرحمن صاحب کی خدمت میں کانپور سے زیارت کیلئے حاضر ہوا رات عشاء کے بعد پہنچا ـ کیونکہ راستہ بھول گیا بڑی پریشانی ہوئی ـ اسی وقت رات کو ملا ـ ڈانٹ کر فرمایا کون ہو کہاں سے آئے ہو کیوں آئے ہو ـ میں نے کہا کہ طالب علم ہوں