ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
ملفوظ 238: حضرت حاجی صاحبؒ کے یہاں ظاہری محاسبہ نہ تھا ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ حضرت حاجی صاحبؒ کے یہاں ظاہری محاسبہ نہ تھا مگر برکت اتنی زبردست تھی کہ محاسبہ میں وہ کام نہیں بن سکتا جو حضرت کے یہاں بلا محاسبہ ہی بن جاتا تھا یہ محض حضرت کی برکت تھی ـ ملفوظ 239: حضرت اور محاسبہ فرمایا ! کہ میں نے جو لوگوں کے زعم میں ایک نئی بات جاری کی ہے جو اپنے بزرگوں میں اس درجہ نہ تھی اور وہ محاسبہ ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ اس وقت بغیر اس کے کام چلنا دشوار تھا اس کی نظیر یہ ہے کہ حد خمر حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے مقرر اور قائم کی جو نہ حضور اقدسِؐ کے عہد میں تھی نہ حضرت صدیق رضی اللہ عنہ کے عہد میں ـ اگر حضرت عمر رضی اللہ عنہ پر کوئی بھی اعتراض کرے جو مجھ پر کیا جاتا ہے کہ وہ کام کرتا ہے جو بزرگوں نے نہیں کیا تو جو جواب اس کا حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی طرف سے ہوگا وہ اس عمر کی یعنی میری طرف سے بھی خیال کر لیا جائے وہ جواب یہی ہے کہ ان حضرات کے میں زمانہ ضرورت نہ تھی اب ضرورت ہے تعزیر کی روک ٹوک کی سیاست کی ـ ملفوظ 240: غیر مقلدی کا انجام سر کشی اور گستاخی ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت فقہاء رحمتہ اللہ علیہ نہ ہوتے تو سب بھٹکتے پھرتے وہ حضرات تمام دین کو مدون فرما گئے فرمایا واقعی اندھیر ہوتا یہ غیر مقلد بڑے مدعی ہیں اجتہاد کے ـ ہر شخص ان میں کا اپنے کو مجتہد خیال کرتا ہے ـ میں کہا کرتا ہوں کہ اس کے موازنہ کی آسان صورت یہ ہے کہ قرآن و حدیث سے تم بھی استنباط کرو ـ ان مسائل کو جو فقہاء کی کتابوں میں تم نے نہ دیکھی ہوں اور پھر فقہاء کے استنباط کئے ہوئے انہی مسائل سے موازنہ کرو ـ معلوم ہو جائیگا کہ کیا فرق ہے کام کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ کام کس طرح ہوتا ہے فرمایا کہ یہ غیر مقلدی نہایت خطر ناک چیز ہے اس کا انجام سر کشی اور بزرگوں کی شان میں گستاخی یہ اس کا اولین قدم ہے ـ