ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
بعضے دوست بے مہار مجھ کو جہاں چاہتے ہیں لے جاتے ہیں مراد تماشہ وغیرہ میں لے جانا ہے ـ بوجہ تعلقات کے انکار مشکل ہوتا ہے جس سے میری حالت اور بھی خراب ہوتی جاتی ہے ـ بطور مزاح فرمایا کہ تو کیا پیر جی ان کو مہار سنبھال کر کھڑے ہوا کریں ـ اطلاع سے یہ ہی مطلب ہوا ـ ایک صاحب نے عرض کیا کہ ایسے شخص کو کچھ دنوں یہاں پر رہنے کی ضرورت ہے فرمایا کہ اگر خالی الذہن ہو کر یعنی سب رایوں کو فنا کر کے رہیں تو کچھ فائدہ ہو سکتا ہے کیونکہ خود رائے شخص اتباع نہیں کر سکتا ـ یہ ایک بزرگ سے مرید ہیں ان کا شاید اب انتقال ہو چکا ہے جو لوگ پہلے کسی غیر محقق سے تعلق رکھ چکتے ہیں اور پھر کسی کی طرف جوع کرتے ہیں ان کا ٹھیک ہونا اکثر دشوار ہوتا ہے ـ یہ تجربہ کی بات ہے کوئی بہت ہی فہیم اور سلیم طبیعت کا آدمی ہو تو اس کی اصلاح ہو جاتی ہے ورنہ اکثر نا کامیابی ہوتی ہے اور اپنے بزرگوں کے متعلقین میں یہ مانع نہیں وجہ اس کی یہ ہے کہ مذاق ایک ہے بہت جلد مناسبت ہو جاتی ہے ـ ملفوظ 130: اپنے بچے کو عربی پڑھاؤں یا انگریزی ؟ فرمایا ! کہ ایک صاحب نے خط کے ذریعہ مشورہ چاہا ہے کہ میں اپنے لڑکے کو انگریزی پڑھاؤں یا عربی ـ میں نے جواب میں لکھ دیا کہ اپنی ہمت دیکھو لو ! فرمایا کہ اس لکھنے میں مصلحت یہ ہے کہ میں کیوں اپنے اوپر احسان کرواؤں یہ کہنے کو ـ کہ فلاں کے کہنے سے انگریزی نہیں پڑھائی اپنے دین کے آپ خود ذمہ دار ہیں ـ آخر یہ کون سی پوچھنے کی بات تھی جس وجہ سے مجھ سے مشورہ کر رہے ہیں ـ خود ان کو محسوس ہو سکتا ہے پھر مشورہ کے کیا معنی سوائے احسان رکھنے کے ـ مجھے تو بڑی غیرت آتی ہے ایسی باتوں سے جنت میں تو جائیں گے خود اور احسان ملانوں پر ـ عجیب مذاق ہے ـ ملفوظ 131: مدارس کے طلباء پر ایک صاحب کے اعتراض کا جواب فرمایا ! ایک صاحب کا خط آیا ہے چند سوالات لکھے ہیں جن کا نہ سر نہ پیر ـ اخیر میں سب کے لکھتے ہیں کیا حکم ہے یہ انگریزی خواں معلوم ہوتے ہیں طرز تحریر بتلا رہی ہے میں نے لکھ دیا ہے