ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
کچھ نہیں ـ رسمیں ہی خراب ہو گئیں اور اس کا سبب بے فکری اور غفلت ہے اس کا بالکل اہتمام ہی نہیں کہ ہم سے کسی کو اذیت نہ پہنچے سخت تکلیف پہنچاتے ہیں اور پیروں کو تو یوں سمجھتے ہیں کہ یہ تو بے حس ہوتے ہیں جس کا حاصل یہ ہے کہ یہ بت ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ یہ فانی فی اللہ ہیں انہیں کیا خبر کچھ ہوا کرے کیا لغو خیالات ہیں ـ ملفوظ 217: کام خود کرنا آسان کرانا مشکل ایک مولوی صاحب نے مضامین وعظ پر کچھ سرخیاں قائم کیں تھیں وہ حضرت والا کو دکھلا کر مشورہ چاہتے تھے اس پر فرمایا کہ پھر آپ ہی کا کیا آرام ملا ـ جب ہر بات میں مجھ کو شریک غالب کیا جاتا ہے میں نے اپنی حالت کو دیکھا ہے کہ کام خود کرنا تو آسان اور کرانا کام بہت مشکل ہے ـ یہ میری کچھ طبعی بات ہے اور ہمیشہ سے ہے ـ ملفوظ 218: ترجمہ ترجمہ نہ معلوم ہو ؟ ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا ! کہ ایک شخص کہتے تھے کہ ایسا ترجمہ ہو کہ ترجمہ سا نہ معلوم ہو ـ میں کہا کہ کیوں کیا گناہ ہے اس کی تو ایسی مثال ہے کہ ابا کو ایسے کپڑے پہنانا کہ ابا سے نہ معلوم ہوں ـ 8 رمضان المبارک 1350ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم یکشنبہ ملفوظ 219 : ہر عمل پر آمادہ ہو جانا شرط اول ہے ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا ! کہ یہ طریق بہت ہی نازک ہے اس میں قدم رکھنے سے پہلے اپنی شان اپنے کمالات سب کو فنا کر دے اور مصلح کی ہر بات اور ہر تعلیم پر عمل کرنے کیلئے اپنے کو آمادہ کر لے اس راہ کیلئے پہلی شرط یہ ہے کہ ایسا بن جائے فرماتے ہیں ؎ در رہ منزل لیلی کہ خطر ہا ست بجال ٭ شرط اول آنست کہ مجنوں باشمی ( عشق لیلی کے راستہ جہاں جان کیلئے بہت سے خطرات ہیں ـ اول شرط یہ ہے کہ