ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
کیا کہ توبہ کس بات سے فرمایا کہ عورتوں کے مسخر کرنے سے (اسی سلسلہ (حرف ز کو حرف ج سے بدلنے کے بارہ میں ) فرمایا کہ کبھی کبھی طبیعت میں طالب علمی کی شوخی آجاتی ہے مگر وہ ایسی ہے کہ جیسے کسی نے کہا ہے کہ ؎ وقت پیری شباب کی باتیں ٭ ایسی ہیں جیسے خواب کی باتیں ملفوظ 354: رخصتوں پر عمل ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ایک معترض نے مجھ پر اعتراض کیا ہے کہ رخص (شرعی کی سہولتوں پر 12) پر عمل کرتا ہے مگر ہم رخص کو تو تمام عمر انشاءاللہ تعالی نباہ دیں گے اور دعوے سے عزائم پر عمل کرنے والوں کی چار دن کی چاندنی ہے اور بھائی صاف صاف بات یہ ہے کہ عزیمت میں محنت ہے اور محنت ہوتی نہیں اور کبھی کی بھی نہیں ـ بس عملی حصہ تو بہت ہی کم ہے ـ رہا علم تو یہ بھی خدا تعالی کی عنایت ہے کہ دو چار باتیں آ گئیں دوسروں کو بتلا دیتا ہوں کمال اس میں بھی نہیں ـ ملفوظ 355: واعظ کے لیے با عمل ہونا شرط نہیں ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ واعظ کے لیے با عمل ہونا شرط نہیں ہے بے عمل پر بھی واعظ ہونا واجب ہے جیسے طبیب کا پرہیز گار ہونا شرط نہیں بد پرہیز پر بھی واجب ہے کہ مریضوں کا علاج کرے ـ ملفوظ 356: ایک مولوی صاحب کے بے اصول سوال پر گرفت ایک مولوی صاحب ایک بے اصول سوال کے جواب میں فرمایا کہ یہ اصطلاحات آپ کو مبارک ہوں یہ ہی چیزیں تو اس طریق میں سد راہ ہیں آپ نے اس وقت ایک بیکار اور فضول سوال کر کے طبیعت کو منقبض کر دیا اب اگر متنبہ کرتا ہوں تو بد خلق مشہور ہوتا ہوں نہ متنبہ کروں تو اصلاح کیسے ہو ـ آخر کیوں آپ کو بیٹھے بٹھلائے ایسی بات سوجھی جس کے سر نہ پیر بے جوڑ ہانک دی ـ معلوم بھی ہے کہ اصطلاحات کا نام علم نہیں حقائق کا نام علم ہے ـ مولوی صاحب میں آپ کو ہمیشہ کے لیے متنبہ کرتا ہوں کہ کبھی ایسا فضول اور لغو سوال نہ کیا کیجئیے ایسی باتوں سے طبیعت مکدر