ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
خیرالقرون میں کیا ہے ـ جواب یہ ہے کہ اس وقت خیرالقرون والے امام صاحب کی بات کو یقینا باطل نہ کہتے تھے بلکہ اس پر متفق تھے کہ شاید امام صاحب ہی حق پر ہوں تو احتمال حقانیت پر سواد اعظم متفق تھا ـ ملفوظ 36: امور تکوینیہ اور مجذوب ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت سنا ہے کہ یہ امور تکوینیہ مجذوبین کے متلعق ہوتے ہیں بدوں عقل کے وہ کام کیسے کرتے ہوں گے فرمایا ان کے متعلق ہونا صحیح ہے اور گو ان میں عقل نہیں ہوتی لیکن جو کام ان کے سپرد کیا جاتا ہے اس میں عقل کی ضرورت نہیں اس لئے اس کو بخوبی انجام دیتے ہیں کیونکہ انجام دینا عقل پر موقوف نہیں بلکہ سلامت حواس بھی کافی ہے جیسے بچہ کہ اس کو عقل تو ہوتی نہیں مگر حواس ہوتے ہیں ـ بھوک پیاس میں کھانے پینے کو مانگتا ہے خوشی کی بات سے خوش ہوتا ہے رنج کی بات سے اگر ڈرایا جائےیا ہنسایا جائے ڈرتا ہے ہنستا ہے ان چیزوں میں عقل کی ضرورت نہیں یہ فطری چیزیں ہیں ـ خلاصہ یہ ہے کہ عقل اور چیز ہے اور حواس اور چیز ـ پس ان مجذوبین کی حالت مشابہ بچوں کے ہے یہی وجہ ہے کہ سالکین مراتب میں مجذوبین سے افضل ہیں اور بعض اوقات سلامت حواس بھی شرط نہیں ہوتی ـ 29 : شعبان المعظم 1350ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم شنبہ ملفوظ 37: رمضان المبارک کی برکت کا احساس فرمایا کہ آج رمضان المبارک کی برکت محسوس ہوئی ـ کوئی خاص اہتمام نہیں کیا مگر جی میں نشاط سا معلوم ہوتا ہےامید ہے انشاء اللہ تعالی اور شکایات بھی مثلا کھانسی وغیرہ اس ماہ مبارک کی برکت سے جاتی رہیں گی ـ دعا کیجئے کہ حق تعالی ماہ مبارک کے حقوق کے ایفاء کیلئے قوت و ہمت عطا فرمائیں ہم ضعیف ہیں ہر وقت ان کی رحمت اور توفیق کی ضرورت ہے ـ