ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
کا نام تجویذ کر لیا جائے گا فرمایا کہ میں تو المعین ہی کے نام سے ذکر کیا کرونگا یا میرے لیے کچھ اور تجویذ کر دیا جائے کہ وہ نام لیا کروں ـ ملفوظ 440: حضرت خواجہ معین الدین چشتیؒ کی عظمت خواجہ صاحب نے عرض کیا کہ حضرت خواجہ معین الدینؒ چشتیوں کے بادشاہ ہیں چشتیت تو ہند میں وہیں سے جاری ہوئی فرمایا کہ ہندوستان میں تو سلطنت ہی چشتیوں کی حضرت کی وجہ سے ہے ایک انگریز نے ہندوستان سے انگلستان میں جا کر کہا تھا کہ ہندوستان کے تمام سفر میں ایک بات عجائبات میں سے دیکھی کہ ایک مردہ اجمیر کی سر زمین میں پڑا ہوا تمام ہندوستان پر حکومت کر رہا ہے فرمایا کہ لوگوں کے قلوب میں حضرت خواجہ صاحب کی بڑی عظمت ہے حتی کہ ہندؤوں تک کے کے قلوب میں عظمت ہے اجمیر میں تو اکثر ہندو حضرت کے نام کی قسم کھاتے ہیں - سلاطین اسلام کے قلوب میں عظمت کا یہی حال تھا اکبر بادشاہ نے کئی بار دارالخلافہ سے اجمیر تک پیدل سفر کیا ہے - یہ عظمت نہ تھی تو اور کیا تھی اور یہ جو اکبر بادشاہ کے بد دینی کی باتیں مشہور ہیں یہ سب اس کی پالیسی کی باتیں تھیں ورنہ اس کے قلب میں اہل علم اور اہل دین کی عظمت اور محبت ضرور تھی اور مرنے کے وقت تو اہل علم کو بلا کر توبہ کی ہے اگر توبہ کے بعد بضرورت پھر کوئی دنیا کے متلعق بات کی تو دوبارہ علماء کو بلا کر توبہ کی اس کو بھی پسند نہ کیا کہ دنیا کی بات پر جان دوں - ذکراللہ میں مشغول ہو کر جان دی ہے کیا خبر ہے ، کسی کو کوئی کیسا ہے اسلئے میری ہمیشہ سے رائے ہے کہ سلاطین اسلام کی شان میں گستاخی نہیں کرنی چاہیئے - ملفوظ 441: شاہان اسلام کو مؤرخین نے بدنام کیا ہے فرمایا کہ بعض مؤرخین نے جھوٹی جھوٹی تواریخ لکھ کر شاہان اسلام کو بدنام کیا ہے - محض اپنے مصالح کی غرض سے ورنہ شاہان اسلام کی مراعات عدل آب زر سے لکھنے کے قابل ہے - حضرت مولانا شیخ محمد صاحبؒ حضرت عالمگیر کے نام کے ساتھ رحمتہ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے جیسے بہت ہی بڑے بزرگ کا نام لیا کرتے ہیں ـ