ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
میں ایک بار اپنے ایک صاحب سماع بزرگ کو تلاش کرنے سلطان جی کے عرس میں قبل وقت عرس حاضر ہوا ـ میں اس وقت کانپور میں تھا ان سے ملنے دہلی آیا تھا ـ میں سمجھا کہ وہ عرس میں ملیں گے مگر اس وقت تک عرس میں آئے نہ تھے ـ میں قریب نماز ظہر کے لوٹا کہ پھر شہر میں مل لونگا وہاں چشتی ہی چشتی جمع تھے انہوں نے مجھ کو گھیرا کہ چشتی ہو کر سماع شروع ہونے کے وقت کہاں چلے ـ میں نے کہا کہ اگر میں شریک ہو جاؤں گا تو حضرت سلطان جی خفا ہو جائیں گے اور میں نے اوپر کا ملفوظ سلطان جی کا پڑھ دیا اور کہا کہ مجھ میں یہ شرائط نہیں سب نے کہا کہ تم تو اس کے اہل ہو مگر ہم اہل نہیں ـ ایسی تبلیغ ہم کو آج تک کسی نے نہیں کی تھی ـ ملفوظ 258: پکی ہانڈی کا سنورنا مشکل ہے فرمایا ! کہ اگر پہلا مربی بدعتی ہو تو اول تو اس سے نکلنا مشکل اور اگر کسی صورت سے نکل بھی جائے تو اکثر اس کا اثر نہیں جاتا ـ میں تو کہا کرتا ہوں کہ پکی ہانڈی اگر بگڑ جائے اس کا سنورنا مشکل ہے اور از سر نو پکانا آسان ولن یصلح العطار ما افسدہ الدھر ـ ملفوظ 259: تین کتابیں البیلی ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا ! کہ حضرت مولانا محمد قاسم صاحب رحمتہ اللہ علہ فرمایا کرتے تھے کہ تین کتابیں البیلی ہیں ، قرآن شریف ، بخاری شریف ، مثنوی شریف ان کا کوئی ایسا ضابطہ نہیں جس سے یہ قابو میں آ جائیں البیلی کے یہی معنی ہیں ـ 13 رمضان المبارک 1350ھ مجلس بعد نماز جمعہ ملفوظ 260: صرف ذات باری کا تصور ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت ذات بحت ( خالص ذات حق تعالی ) کا تصور کیسے ہو سکتا ہے ـ فرمایا جب مثلا اللہ سمیع کہتے ہیں تو محمول کے اثبات کے لئے کچھ نہ کچھ تصور موضوع کا ہوتا ہی ہے بس اتنی مقدار مراقبہ کے لئے کافی ہے ـ