ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
کریں صبح کو وہی بی بی آئیں کہنے لگیں کہ رات کا کھانا لاؤ میں نے کہا کہ وہ تو رات ہی ختم ہو گیا یہ سن کر بڑی دلگیر ہوئیں کہ میری ایسی قسمت کہاں تھی کہ ایسی برکت کا کھانا نصیب ہوتا ان دنیا داروں کا دماغ یونہی درست ہوتا ہے اہل دین کو قدرے استغناء برتنا چاہئیے ان کو جتنا چمٹو یہ زیادہ اینٹھ مروڑ کرتے ہیں ـ ملفوظ 399: حضرت کا اپنی علاتی ہمشیرہ کی شادی میں شرکت نہ کرنا فرمایا کہ میری علاتی ہمشیرہ کی جو شادی ہوئی تھی اس میں سب رسوم مروجہ ہوئیں تھیں اس کا قصد یہ ہے کہ اس کی والدہ کو عورتوں نے بہکایا اور یہ سمجھایا کہ تمہاری ایک ہی تو بچی ہے دل کھول کر شادی کرو ـ باقی اگر یہ اندیشہ ہے کہ وہ ( یعنی میں ) شرکت نہ کریگا تو نکاح میں تو شرکت ہو ہی جائیگی اور جن رسموں کو برا کہتے ہیں اس میں شرکت نہ کریں گے نکاح تو سنت ہے اس میں تو ضرور ہی شریک ہوں گے والدہ بیچاری بہکائے میں آ گئیں ـ برات آنے کا دن جمعہ کا تھا میں نے بھینسانی ( ایک گاؤں ہے) والوں سے کہلا بھیجا کہ جب جمعہ پڑھنے آؤ ایک بہلی لیتے آنا اور قصبہ سے باہر کھڑی کر دینا ـ میں بعد جمعہ تمہارے یہاں آؤں گا وہ لوگ جمعہ کی نماز کو آتے ہی تھے تو ایک بہلی ہمراہ لیتے آئے میں نے نماز جمعہ کی جامع مسجد میں پڑھی اور باہر ہی باہر بہلی میں بیٹھ کر بھینسانی پہنچ گیا یہاں پر کسی سے ذکر نہیں کیا حتی کہ گھر والوں تک کو بھی خبر نہ کی ـ برات آ گئی دن ختم ہوا یہی خیال رہا سب کو کہ ہوگا یہیں مسجد وغیرہ میں جب مغرب کا بعد ہو گیا تب نکاح پڑھانے کے لیے تلاش ہوئی ـ میں نہ ملا تو بھائی صاحب نے مختلف اطراف میں آدمی بھیجے ایک آدمی بھینسانی بھی آیا میں عشاء کی نماز پڑھ کر لیٹ گیا تھا ـ جس مقام پر میں ٹھہرا ہوا تھا ایک آںے والے کی آہٹ معلوم ہوئی میں نے کہا کہ غالبا تھانہ بھون کا آدمی آیا اسلئے کہ خیال تو تھا ہی وہ آدمی آیا مجھ سے ملا ـ میں نے کہا وہاں جا کر کہہ دینا کہ میں زندہ ہوں اطمینان رکھو اور اگر اوروں پر اختیار نہ تھا اپنے نفس پر تو اختیار تھا خود اپنے کو بچا لیا اور میں صبح کو آ جاؤں گا ـ انشاءاللہ تعالی شب کو وہیں رہا ـ صبح کو بھی دیر کر کے چلا اس خیال سے کہ ایک براتی کی بھی صورت نہ دیکھوں پھر تو میری شرکت نہ