ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
کہ خدا دیتا ہے اس پر کہتے ہیں کہ یوں کہوں کہ حکومت دیتی ہے اگر اس پر بچے پھر بھی یہ نہ کہیں تو ان کو قتل کر دیا جاتا ہے اورخصوصیت کے ساتھ ایسے بچے مسلمانوں ہی کے ہوتے ہیں کہ وہ یہ ہی کہتے رہتے ہیں کہ خدا دیتا ہے ـ یہ واقعہ سن کر حضرت والا پر ایک خاص اثر ہوا اور بے حد رنج اور صدمہ و افسوس کا اظہار فرماتے ہوئے فرمایا کہ کیا ٹھکانا ہے ، مردودوں کا ، فرعوں سے بھی بدتر ہو گئے خدا غارت کرے ـ صاحبو ! لوگ سوراج سوراج لئے پھرتے ہیں اگر خدا نخواستہ مل گیا تو انجام ( ہندوستان میں اس کا مشاہدہ ہو رہا ہے ) یہی ہو گا جو بالشویک کی حالت ظلم اور سر کشی کی سننے میں آرہی ہے اور یہاں پر جو یہ جماعت ہے جو کانگریس کے نام سے مشہور ہے یہ بھی سب ہی بالشویک خیال کی پارٹی ہے اور یہ سب اسلام کے مقابلہ پر سازش ہے انگریزوں پر بہت دانت تیز کئے جاتے اور ہندوستان میں بالشویکوں کے آنے کی تمنا ظاہر کرتے ہیں مطلب یہ ہے کہ ہندوستان کا بھی یہی حشر ہو افسوس تو بعض علماء پر ہے کہ وہ بھی ان باتوں کو نہیں سمجھتے مجھ کو تو بحمداللہ ان ابواب میں کھلی آنکھوں حق وباطل نظر آ رہا ہے ـ ملفوظ 126: ادراک حق کی مختلف صورتیں ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا ! کہ حق تعالی بھی بڑے ہی حکیم ہیں کوئی کام بھی حکمت سے خالی نہیں اگر حق تعالی کا ادراک سب کو ایک ہی صورت میں ہو جائے تو شبہ ہو سکتا ہے کہ شاید دیکھ لیا ہو مگر کسی کو کسی صورت میں ادراک ہوتا ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ کسی نے بھی نہیں دیکھا ــ ملفوظ 127: سادگی اور تصنع فرمایا ! کہ سادگی بھی عجیب برکت کی چیز ہے ایسے شخص کو بہت سی کلفتوں سے نجات ہو جاتی ہے تصنع کا اہتمام ہزاروں کلفتوں کو خریدتا ہے ـ ایک حکایت یاد آئی ایک بزرگ تھے کہ نہایت سادہ ان کا خط نہایت درجہ خراب تھا ـ اتفاق سے بازار سے گزر رہے تھے کہ کسی کی دکان پر ان سے بھی زیادہ برے خط کی ایک کتاب نظر سے گزری بڑی قیمت دیکر اس کو خریدا اس لئے کہ