ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
اور سخت ضرورت ہے ہزاروں لاکھوں قسم کی گمراہیوں اور تلبیسوں میں لوگ مبتلا ہو رہے ہیں اور لاکھوں راہ زن اس راہ پر لگے ہوئے ہیں اسلئے اظہار حقیقت کر کے ان کے مصنوعی مسودوں کو خاک میں ملا دینے کی ضرورت ہے انہوں نے گمراہ کیا ہے اللہ کی مخلوق کو - 24 رمضان المبارک 1350ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم سہ شنبہ ملفوظ 427: دور حاضر کے بڑے بڑے القاب و آداب ایک سلسلہ گفتگو میں بعض مخترع القاب کے متعلق فرمایا خبر نہیں لوگ کس عبث اور فضولیات میں مبتلا ہیں اس سے ان لوگوں کے مذاق کا پتہ چلتا ہے کوئی شیخ الحدیث ہیں کوئی استاد الحدیث کوئی شیخ التفسیر کوئی شیخ الجامعہ ـ یہ اس قسم کے جھگڑے ابھی شروع ہوئے ہیں ہمارے بزرگوں میں تو ان چیزوں کا نام و نشان بھی نہ تھا یہ سب جاہ طلبی ہے - اسی سلسلہ میں فرمایا کہ حضرت مولانا محمود حسن صاحبؒ کو جب کوئی شیخ الہند کہتا ہے تو میرے دل پر ایک تیر سا لگتا ہے اسلئے کہ شیخ العالم کو اور شیخ الاسلام کو شیخ الہند کہتے ہیں بہت ہی برا معلوم ہوتا ہے اس میں حضرت کی تنقیص معلوم ہوتی ہے ان مدعیان محبت نے حضرت کی شان ہی کو نہیں پہچانا ہند کوئی سلطنت اسلامیہ ہے کہ جس کی وجہ سے شیخ الہند کہنے پر فخر ہے اور سب سے زیادہ اچھی اور خوبی کی بات تو وہی ہے جو پہلے اپنے بزرگوں میں تھی سادگی اسی میں برکت ہے ان چیزوں میں برکت کہاں یہ سب نئی روشنی کا اثر ہے ـ ملفوظ 428: شیخ الاسلام کا لقب معروف ہے ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت مولانا محمد قاسم صاحبؒ کے مزار پر جو کتبہ ہے اس پر شیخ الاسلام لکھا ہے فرمایا کہ ہاں یہ لقب ایسا ہے کہ پہلے سے اہل اسلام میں چلا آ رہا ہے مضائقہ نہیں مگر مجھے معلوم نہ تھا کہ حضرت کے مزار پر ایسا کتبہ ہے میں نے آج ہی سنا ہے ـ