ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
میری اصلاح بہتر ہے یا میرے اہل وعیال کی ـ میں نے لکھ دیا کہ کلیات لکھ کر سوال کرنا خلاف اصول ہے جزئیات ظاہر کر کے اپنی پوری حالت لکھو اور پھر رائے معلوم کرو ـ ملفوظ 395: ایک صاحب کے نا مناسب طرز عمل پر مؤاخذہ قبل از نماز مغرب حضرت والا نے وضو فرمایا اور بعد اذان مغرب روزہ افطار فرما کر حوض کے کنارے پر کلی فرما رہے تھے ـ ایک صاحب ایسی ہئیت سے جا کر حضرت والا کے پاس کھڑے ہوئے جس سے حضرت والا کو یہ محسوس ہوا کہ یہ میرے ہٹ جانے کے انتظار میں ہیں اور ساتھ ہی یہ بھی حضرت کو شبہ ہوا کہ یہ میرے وضؤ کے بچے ہوئے پانی کو بطور تبرک استعمال کریں گے اس سے حضرت والا کے قلب پر بار اور گرانی ہوئی اور لوٹے کے پانی کو گرا دیا ( اسلیے کہ ایک تو بعض اوقات اپنے سامنے ایسا اظہار عقیدت کرنا حضرت والا کو ناگوار ہوتا ہے ـ دوسرے اس موقع پر خصوصیت سے انتظار کی صورت بنا کر کھڑا ہونا حضرت والا کو موجب اذیت ہوا اس شخص نے محض حصول تبرک کی دھن میں ایذاء کا خیال نہ کیا اسلئے حضرت والا تبرکات وغیرہ میں ایسے شغف کو نا پسند فرمایا کرتے ہیں ـ چنانچہ یہی خیال سبب ہوا لوٹے کے پانی گرانے کا 12جامع ) حضرت والا فارغ ہو کر حوض پر سے تشریف لے آ ئے تو یہ صاحب اس جگہ پر پہچنے اور پہنچ کر لوٹے کو جھانکا حضرت والا انکی اس حرکت کو برابر ملاحظہ فرماتے رہے اور یہ شبہ جو احتمال کے درجہ میں تھا لوٹے کے جھانکنے پر یقین کے درجہ میں ہو گیا ـ اس پر حضرت والا نے مواخذہ فرمایا کہ مجھ کو تمہاری اس حرکت سے اذیت پہنچی تم کیوں وہاں پر کھڑے تھے اور بعد میرے چلے آنے کے لوٹے کو کیوں جھانکا اس پر یہ صاحب خاموش رہے اور بولے بھی تو نہایت آہستہ سے کوئی صاف جواب نہیں دیا جواب میں تاخیر حضرت والا کے زیادہ تکدر کا سبب ہوا دو تین مرتبہ کے مطالبہ کے بعد عرض کیا کہ پانی لینا مقصود نہ تھا بلکہ کلی کرنا مقصود تھا فرمایا کہ بلا پانی کے کلی ہوا کرتی ہے عرض کیا کہ کلی کے لیے پہلے سے منہ میں پانی تھا فرمایا تو پھر لوٹے کو کیوں جھانکا تھا عرض کیا کہ لوٹے کو تو نہیں جھانکا فرمایا کہ مجھ کو اندھا بناتے ہو میں نے