ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
فرماتے ہیں ؎ فہم و خاطر تیز کردن نیست راہ ٭ جز شکستہ می نگیرد دفضل شاہ ( بہت بڑا محقق اور عالم فاضل بننا طریق ( عشق میں کار آمد ) نہیں باد شاہ (حق تعالی ) کا فضل شکستہ حال ہی کی د ستگیری کرتا ہے ) اور محض علمی تحقیقات مسکت ہیں مسقط نہیں اس سے شبہات ساقط ہوتے مخاطب ساکت ہو جاتا ہے اس کا طریقہ وہی ہے جو اوپر مذکور ہوا ـ مولانا فرماتے ہیں کہ پھر یہ حالت ہوگی ہر کجا پستی ست آب آنجا رود ٭ ہر کجا مشکل جواب آنجا رود ہر کجا دردے دوا آنجا رود ٭ ہر کجا رنجے شفا آنھا رود ( پانی نشیب ہی کی طرف جاتا ہے مشکل پیش آنے پر ہی اسکا حل معلوم ہوتا ہے جہاں درد ہوتا ہے دوا وہیں پہنچتی ہے جہاں مرض ہوتا ہے شفاء وہیں ہوتی ہے ) ـ بغیر اس حالت کے پیدا ہوئے کامیابی مشکل ہے ـ مولانا فرماتے ہیں ۔ تانہ گرید طفل کے جوشد لبن ٭ تانہ گرید ابر کے خندو چمن ( جب تک بچہ روتا نہیں ( پستان مادر میں ) دودھ جوش نہیں کھاتا ـ جب ابر روتا (برستا ) نہیں چمن میں شادابی کہاں ہوتی ہے ) ذرا تم خاکساری پیدا کرکے دیکھو اعتقاد سے نہیں امتحان ہی کیلئے سہی مولانا فرماتے ہیں سالہا تو سنگ بودی دل خراش ٭ آزموں را یک زمانے خاک باش در بہاراں کے شود سر سبز سنگ ٭ خاک شو تا گل بروید رنگ رنگ ( برسوں تو سخت قسم کا پتھر بنا رہا ـ بطور امتحان کے چند روز کیلئے خاک بن جا ـ موسم بہار میں پتھر سر سبز نہیں ہوتا ـ خاک ہو جا ـ تاکہ رنگ رنگ کے پھول ( تیرے اندر ) کھلیں ) ـ ملفوظ 56: 29 شعبان المعظم 1350ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم شنبہ قرض کی یاد داشت کیلئے ایک کاپی فرمایا ! کہ منجملہ اور معمولات کے میرا ایک یہ بھی معمول ہے کہ قرض کی یاد داشت کے