ملفوظات حکیم الامت جلد 1 - یونیکوڈ |
|
اس قدر سخت ہے ) بظاہر یہ سب ارادہ کی برکت ہے ارادہ بڑی دولت ہے اس سے بڑے سے بڑے مشکل کام آسان ہو جاتے ہیں چنانچہ مجھ کو اس معاملہ میں عدل بالکل آسان ہو گیا ـ اور گو کہنے کی تو بات نہیں مگر کہتا ہوں کہ میں نے حقوق کی رعایت یہاں تک کی اور یہ محض دوستوں کو معلوم کرانے کی غرض سے کہہ رہا ہوں تاکہ عمل کریں کہ ایک کے وقت میں دوسرے کا خیال بھی نہیں آنے دیتا ـ اور یہ اس وجہ سے کہ جہاں تک میرے ارادہ اور قصد کو دخل ہے وہاں تک کیوں کو تا ہی کروں اور یہ خیال کیا کہ قصدا اس خیال کرنے میں بھی ایک قسم کا استمتاع ہے ـ ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت نے اس خیال کے استمتاع ہونے کے متعلق ایک مرتبہ اور بھی فرمایا تھا اور اس سے استدلال کیا تھا کہ اگر اپنی بیوی کے پاس ہو اور صحبت کے وقت کسی اجنبیہ کا قصدا خیال کرے تو وہ حرام ہوگا ـ فقہاء نے اس کو بیان فرمایا ہے فرمایا کہ ہاں استدلال کیا ہوگا ـ ملفوظ 113: مدرسہ دیوبند اور حضرتؒ کی زمانہ طالب علمی کا امتحان ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ مدرسہ دیوبند میں بڑے ہی با کمال حضرات کا اجتماع رہ چکا ہے اب ان حضرات کو آنکھیں ڈھونڈتی ہیں بڑا ہی با برکت اور با خیر مجمع تھا حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب رحمتہ اللہ علیہ کیسے جامع کمالات تھے ہر فن میں کمال رکھتے تھے ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ سنا ہے کہ حضرت مولانا قاسم صاحب رحمتہ اللہ علیہ یہ فرمایا کرتے تھے کہ مولوی سید احمد صاحب مدرس ثانی کے ذہن اور میرے ذہن کی ایک نوعیت ہے ـ حضرت والا نے سن کر فرمایا کہ یہ مقولہ حضرت مولانا احمد حسن صاحب امروہی رحمتہ اللہ علیہ کی نسبت سنا ہے ـ اسی سلسلہ میں فرمایا کہ مولانا سید احمد صاحب رحمتہ اللہ علیہ نے قصائد عرفیہ میں میرا سالانہ امتحان لیا کتابیں میں نے کبھی توجہ کے ساتھ نہ دیکھیں نہ پڑھیں میں نے گھونٹ گھانٹ کر ایک تقریر کر دی ـ فرمایا اور کچھ میں نے پھر ایک دوسری تقریر کردی فرمایا ـ اور میں نے ایک اور تیسری